چارمینار کے 430 سال مکمل ہوگئے

   

حیدرآباد 10 اکٹوبر (سیاست نیوز) دنیا بھر میں مشہور شہر حیدرآباد کی تاریخی عمارت چارمینار کی تعمیر ہوئے 430 سال مکمل ہوگئے۔ کہا جاتا ہے کہ 9 اکٹوبر 1591 ء کو چارمینار کی تعمیر ہوئی تھی جو اس وقت نئے شہر حیدرآباد میں تعمیر ہونے والی پہلی عمارت تھی جسے سلطان قلی قطب شاہ نے بسایا تھا۔ اگرچیکہ چارمینار کی تعمیر سے متعلق مختلف باتیں کی جاتی ہیں، جیسے کہا جاتا ہے کہ پلیگ کے خاتمہ کی یادگار کے طور پر اس شاندار عمارت کی تعمیر کی گئی اور کہا جاتا ہے کہ اسلام کے 1000 سال کی یادگار کے طور پر اس کی تعمیر کی گئی اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ سلطان محمد قلی قطب شاہ کی معشوقہ بھاگ متی کے گھر کی وجہ سے بھی یہاں چارمینار کی تعمیر ہوئی، جو اس علاقہ میں واقع تھا۔ اس طرح اس میں کئی باتیں بیان کی جاتی ہیں۔ چارمینار کی تعمیر کا آغاز 1589 میں ہوا اور اس کی تعمیر دو سال میں مکمل ہوئی۔ اس کا نقشہ ایران کے آرکیٹکٹ میر مومن استراوادی نے تیار کیا تھا۔ روایت یہ بھی ہے کہ 1687 ء میں مغل شہنشاہ اورنگ زیب نے چارمینار کو نیست و نابود کردیا ہوتا لیکن جب انھیں یہ بتایا گیا کہ اس کے اوپر ایک مسجد ہے تو انھوں نے اس ارادہ کو ترک کردیا تھا۔ ہفتہ کو شہر میں شدید بارش ہونے کے باوجود کئی لوگوں نے اس دن کو یاد کیا جیسے رنجن چوپڑا جنھوں نے فیس بُک پر پوسٹ کیا ’’ہیپی برتھ ڈے ٹو دی سگنیچر آف حیدرآباد چارمینار‘‘ ٹوئٹر پر حیدرآباد کے اکشے نے ٹوئٹ کیاکہ ’’ہیپی برتھ ڈے حیدرآباد، اس شہر نے مجھے ہر چیز دی ہے جس کا میں نے بچپن سے خواب دیکھا تھا۔