نئی دہلی، 20 نومبر (یواین آئی) سپریم کورٹ نے جمعرات کو واضح کیا کہ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کو انکم ٹیکس اپیلیٹ ٹریبونل (آئی ٹی اے ٹی) جیسے ٹریبونل کے تکنیکی رکن کے طور پر مقرر کرنے کیلئے کم از کم 25 سال کا تجربہ ہونا ضروری نہیں ہے ۔ چیف جسٹس بی آر گاوائی پر مشتمل بنچ اور جسٹس کے ونود چندرن نے ہدایت دی کہ مرکزی حکومت کو ٹریبونل ریفارمز ایکٹ، 2021، جسے 19 نومبر کو ختم کر دیا گیا تھا، کو تبدیل کرنے کیلئے ایک نیا قانون نافذ کرتے وقت اس حقیقت کو ذہن میں رکھنا چاہیے ۔ سپریم کورٹ نے سی اے کو وہی برابری دی جو اس نے 19 نومبر کو ٹریبونل ریفارمز ایکٹ، 2021 کو ختم کرنے والے اپنے فیصلے میں وکلاء کو دیا تھا۔ یہ وضاحت انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف انڈیا (آئی سی اے آئی) کی نمائندگی کرنے والے ایک وکیل نے بنچ کے سامنے اس معاملے کو اٹھانے کے بعد کی ہے ۔ وکیل نے بتایا کہ عدالت نے ٹریبونل میں وکلاء کی تقرری کیلئے 50 سال کی کم از کم عمر کی شرط کو ختم کر دیا تھا۔
