چاول کی پیداوار میں تلنگانہ ملک کے مرکز میں تبدیل

   


سال 2019-20 میں 1.3 کروڑ ٹن چاول کی پیداوار ، ایف ٹی سی سی آئی رپورٹ میں انکشاف
حیدرآباد :۔ ریاست تلنگانہ میں ہر سال چاول کی پیداوار میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ۔ ایف ٹی سی سی آئی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ریاست میں چاول کی پیداوار میں 20 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے ۔ اس طرح سال 2019-20 میں چاول کی پیداوار 1.3 کروڑ ٹن تک پہونچ گئی ۔ 2017-18 میں یہ پیداوار 62.5 لاکھ ٹن تھی ۔ اس طرح 2016.17 میں 51.7 لاکھ ٹن اور 2015-16 میں 29.6 لاکھ ٹن ریکارڈ کی گئی تھی ۔ ریاستی حکومت نے کسانوں کے بہبود کے لیے کئی اقدامات کئے ہیں ۔ خاص طور پر آبپاشی کے شعبہ میں انقلابی اقدامات سے کسان مطمئن ہیں ۔ ایف ٹی سی سی آئی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آنے والے برسوں میں چاول کی پیداوار میں مزید اضافہ ہوگا ۔ حکومت نے کسانوں کو راحت پہونچانے اور زرعی شعبہ کو مستحکم کرنے کے لیے 60 لاکھ ایکڑ فاضل اراضی کے کئی پراجکٹس کی تکمیل کی ہے ۔ جس میں کالیشورم پراجکٹ ، دیودولہ پراجکٹ اور مشن کاکتیہ کے تحت تالابوں کے احیاء کے پراجکٹ اس کی مثالیں ہیں ۔ کسانوں کو حکومت مفت برقی سربراہ کررہی ہے ۔ واضح رہے کہ تلنگانہ میں 14.19 لاکھ ہیکڑ اراضی پر چاول کی کاشت ہوتی ہے ۔ اس طرح قومی سطح پر چاول کی پیداوار میں اس کے حصہ میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ۔ 2015-16 میں یہ حصہ 2.84 فیصد تھا جو اب بڑھ کر 2017.18 میں 5.54 فیصد ہوگیا ہے ۔ اس کا مطلب تین برسوں میں دو گنا اضافہ ہوا ہے ۔ اگر قومی سطح پر جائزہ لیں تو سال 2019-20 میں 117.47 ملین ٹن چاول کی پیداوار ہوئی ۔ اگر ہندوستان سے غیر باسمتی چاول کی برآمدات کا جائزہ لیں تو اس معاملے میں تلنگانہ کے حصہ میں بہتری نہیں آئی ہے ۔ قومی سطح پر 5.08 ملین ٹن چاول ایکسپورٹ کیا گیا جس میں تلنگانہ کا حصہ 10.425 ٹن رہا ۔ یعنی (0.21) فیصد رہا۔ جب کہ آندھرا پردیش کا حصہ 33.6 فیصد رہا ۔۔