چرچ بھی اسرائیلی فوج کا نشانہ بن گیا،عیسائی ماں بیٹی ہلاک

   

یروشلم : غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی طرف سے رومن کیتھولک چرچ کو نشانا بنایا گیا، جس کے نتیجے میں عیسائی ماں بیٹی جاں بحق ہوگئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کی طرف سے رومن کیتھولک چرچ کو نشانا بنانے کی بڑے پیمانے پر مزمت کی جارہی ہے، نہتے شہریوں پر فائرنگ اور ان کے قتل عام کے لاتعداد واقعات پیش آچکے ہیں جن میں بڑی تعداد میں خواتین اور بچوں کی ہے۔ صہیونی فوجیوں نے غزہ میں چرچ میں عبادت کے لیے آنے والی فلسطینی خاتون اور اس کی جواں سال بیٹی کو گولیاں مار کر قتل کردیا، اسرائیلی فوج کے ایک سنائپر نے فلسطینی ناہد خلیل بولوس انطون کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ اپنی بیٹی سمر کمال انطون کے ساتھ غزہ کے ہولی فیملی چرچ میں مذہبی رسومات اور دعا کے لیے لیے پہنچی تھی، اس ماں بیٹی کا تعلق غزہ کی پٹی میں لاطینور دعای خانقاہ کے احاطے سے ہے۔ اسرائیلی فوجیوں نے عیسائی ماں اور بیٹی کو ہلاک کرنے کے بعد ایندھن کے ٹینک اور الیکٹرک جنریٹر کو بھی تباہ کر دیا،جو چرچ میں توانائی کا واحد ذریعہ تھے، بڑے دھماکے اور آگ کے نتیجے میں چرچ میں پنا لینے والے افراد زخمی ہوگئے۔