چلی میں مظاہرین پر آنسو گیس کے استعمال کا الزام

   

سینٹیاگو ، 24اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) چلی میں سب وے اور پبلک ٹرانسپورٹ کا کرایا بڑھائے جانے کی مخالفت میں جاری پُر تشدد احتجاجی مظاہرے اور انتظامیہ کی جانب سے دارالحکومت سینٹیاگو سمیت کئی شہروں میں کرفیو لگائے جانے کے درمیان جمعرات کو پولیس نے یہاں مظاہرین کو تتر بتر کرنے کے لئے آنسوں گیس کے گولے داغے اور پانی بوچھاریں کی تھیں۔انتظامیہ نے چہارشنبہ کی رات 10بجے سے جمعرات صبح 4 بجے تک کے لئے کرفیو لگا دیا۔اس سے پہلے کرفیو کی مدت عام طورپر چار گھنٹے سے زیادہ ہوتی تھی۔ صدر سبیسٹین پینیرا نے احتجاجی مظاہروں کے پُر تشدد ہونے کے بعد 18اکتوبر کو ملک میں ایمرجنسی کا اعلان کردیا تھا۔ ان پُرتشدد مظاہروں میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 18ہوچکی ہے۔ مسٹر پینیرا نے ہفتے کے آخر میں کہا تھا کہ انہوں نے سب وے کرائے میں اضافے کو واپس لے لیا ہے لیکن دارالحکومت سینٹیاگو ، کنسیپشن اور وال پریسو میں حکومت کی مخالفت میں پُر تشدد مظاہرے اب بھی جاری ہیں۔واضح رہے کہ چلی میں گزشتہ 6 اکتوبر سے احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں۔ پہلے یہ پرامن طریقے سے کئے جارہے تھے لیکن بعد میں انہوں نے پُرتشدد ریالیوں اور عوامی تحریکوں کی شکل اختیار کرلی۔اس دوران مظاہرین نے کئی سب وے اسٹیشنوں، بسوں اور سرکاری دفتروں کو نذرآتش کردیا۔