چمپئنز ٹرافی، پاکستان کے بجائے سری لنکا میں ہونے کا امکان

   

کولمبو ۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اب مشکل میں دکھائی دے رہا ہے۔ آنے والے چند گھنٹے اس کے لیے بھاری ہونے والے ہیں۔ وہ اس لیے کہ ان چند گھنٹوں میں اس سے اگلے سال کی چمپئنز ٹرافی کی میزبانی چھن سکتی ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ چند گھنٹوں میں کیا ہونے والا ہے؟ اصل میں اس دوران آئی سی سی کے تمام اہم اجلاس سری لنکا میں ہوں گے جس میں باضابطہ آئی سی سی کی میزبانی کی منظوری دی جا سکتی ہے کہ پاکستان آئندہ سال چمپئنز ٹرافی کی میزبانی نہیں کر سکتا۔ آئی سی سی کے اس فیصلے کی وجہ صرف یہ نہیں کہ ہندوستان پاکستان میں نہیں کھیل رہا، دوسری وجہ ہندوستان کو اس حوالے سے انگلینڈ اور آسٹریلیا جیسے بڑے کرکٹ بورڈزکی حمایت ملنے کی بھی خبریں ہیں۔ پرنٹ میڈیا نے اپنے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ بی سی سی آئی کے اثر و رسوخ کی وجہ سے ایسا لگتا ہے کہ پاکستان چمپئنز ٹرافی کی میزبانی چھین لے گا۔ انہوں نے لکھا کہ اگلے سال چمپئنز ٹرافی کا انعقاد پاکستان میں نہیں بلکہ دبئی یا سری لنکا میں ہو سکتا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ 19 سے 22 جولائی تک ہونے والے آئی سی سی کے اجلاس میں ٹورنمنٹ کے نئے مقام کا اعلان محض رسمی ہو سکتا ہے۔ ہندوستان پہلے ہی چمپئنز ٹرافی2025 میں پاکستان میں کھیلنے سے انکار کرچکا ہے۔ ہندوستان کے اس فیصلے کو انگلینڈ اور آسٹریلیا جیسے بڑے کرکٹ بورڈز کی حمایت حاصل ہے۔ آئی سی سی اجلاس میں پاکستان سے نہ کھیلنے اور مقام تبدیل کرنے کے ہندوستان کے فیصلے کو دیگر ممالک کی جانب سے بھی بھرپور حمایت حاصل ہو سکتی ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ آئی پی ایل ہے، جس میں دنیا بھرکے کھلاڑی نہ صرف کھیلتے ہیں بلکہ یہاں سے بھاری رقم بھی کماتے ہیں۔ سری لنکا کرکٹ بورڈ کے صدر سے بات چیت کی بنیاد پر روزنامہ نے لکھا کہ چمپئنز ٹرافی کے حوالے سے حتمی فیصلہ آئی سی سی کے اجلاس میں کیا جائے گا۔ اس بارے میں ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔ سری لنکا کے وزیر کھیل نے ہندوستان کے پاکستان میں نہ کھیلنے کے فیصلے پر کوئی بیان دینے سے انکارکردیا۔ ہندوستان کے ساتھ بہتر تعلقات کی وجہ سے قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ چمپئنز ٹرافی کی میزبانی سری لنکا کے حوالے کی جا سکتی ہے۔ تاہم ایونٹ میں رسائی سے محروم ہونے کی وجہ سے سری لنکا اس ٹورنمنٹ میں کھیلتا نظر نہیں آئے گا۔