دبئی: آئی سی سی چمپئنز ٹرافی میں منگل 4 مارچ کو ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان پہلا سیمی فائنل ہوگا جو سنسنی خیز مسابقت ثابت ہونے کی توقع ہے۔ روہت شرما زیرقیادت ٹیم نے اپنے گروپ A کے تمام تینوں مقابلے جیت کر اول پوزیشن حاصل کی جبکہ اسٹیو اسمتھ کی آسٹریلیائی ٹیم اپنے گروپ B میں دوسرے نمبر پر آئی۔ بدقسمتی سے ان کے دو مقابلے بارش کی نذر ہوئے اور کوئی نتیجہ برآمد نہ ہوسکا۔ آسٹریلیا نے انگلینڈ کے خلاف زبردست کامیابی حاصل کرتے ہوئے ٹورنمنٹ کا شاندار آغاز کیا تھا۔ تاہم، جنوبی افریقہ اور افغانستان کے ساتھ ان کے گروپ مقابلوں پر بارش نے پانی پھیر دیا۔ ہندوستان نے بنگلہ دیش، پاکستان اور نیوزی لینڈ کو یکے بعد دیگر شکست دیتے ہوئے اپنا رعب قائم کیا ہے۔ اس دوران اسٹار بیاٹر ویراٹ کوہلی نے سنچری لگائی جو ہندوستان کیلئے بہت اچھی تبدیلی ہے۔ کوہلی حالیہ دیڑھ دو سال میں آؤٹ آف فام رہتے ہوئے کافی دباؤ میں تھے۔ محمد رضوان زیرقیادت پاکستان کے خلاف سنچری اننگز کے دوران یوں محسوس ہوا کہ کوہلی کا روایتی ردھم واپس آیا ہے۔ گزشتہ روز نیوزی لینڈ کے خلاف بھارتی اسپنروں بالخصوص ورون چکرورتی نے زبردست مظاہرہ کرتے ہوئے انڈین کیمپ میں نئی امید جگائی ہے۔ چکرورتی نے 5 وکٹ کے ساتھ ’مین آف دی میچ‘ ایوارڈ حاصل کیا۔ دریں اثناء کپتان روہت شرما نے آسٹریلیا کے خلاف چمپئنز ٹرافی کے سیمی فائنل میں بھارت پر دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ٹیموں پر جیتنے کیلئے یکساں دباؤ رہے گا۔ یہ ضرور حقیقت ہے کہ انڈیا نے 2011 ورلڈ کپ کوارٹر فائنل کے بعد سے آئی سی سی کے ناک آؤٹ میچز میں آسٹریلیا کو شکست نہیں دی ہے۔ روہت نے آج پریس کانفرنس میں کہا کہ آسٹریلیا بہترین ٹیم ہے۔ ہم حریف ٹیم کو سمجھتے ہیں۔ ہمیں وہی انداز میں کھیلنا ہوگا جیسے ہم نے پچھلے تین میچز میں کھیلا ہے۔ روہت نے کہا کہ آسٹریلیا کی جانب سے سخت چیلنج ہوگا لیکن بھارتی ٹیم اس کا سامنا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ روہت نے بعض گوشوں کے اس خیال کو مسترد کردیا کہ ان کی ٹیم دبئی میں تمام مقابلے کھیل کر ایونٹ میں فائدہ اٹھا رہی ہے۔ ’’یہ ہمارا ہوم گراؤنڈ نہیں ہے اور پچوں نے ٹیم کو مختلف چیلنج دیئے ہیں۔‘‘ پاکستان، آسٹریلیا اور انگلینڈ کے کئی سابق کھلاڑیوں نے کہا ہے کہ تمام مقابلے ایک جگہ پر کھیلنے سے بھارت کو دوسروں ٹیموں کے مقابل صورتحال سے نمٹنے میں مدد ملی ہے۔