ہیرو انڈین سوپر لیگ ،کورونا وائرس کے خوف سے فائنل میچ شائقین کے بغیربند دروازوں میں کھیلا گیا
فیتوردا (گوا)۔15 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) جیویر ہرنانڈیز کے بہترین دو گول کے دم پر اے ٹی کے نے جواہر لال نہرو اسٹیڈیم میں کل کھیلے جانے والے ہیرو انڈین سپر لیگ (آئی ایس ایل) کے چھٹے سیزن کے فائنل میں دو بار کی چیمپئن چنئین ایف سی کو تیسری بار3-1سے شکست دے کر جیت حاصل کرکے تاریخ رقم کی۔ اے ٹی کے اس سے قبل 2014 اور 2016 میں آئی ایس ایل چیمپئن رہ چکا ہے۔ کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خطرے کو دیکھتے ہوئے ، فائنل میچ بغیر کسی شائقین کے بند دروازوں کے درمیان کھیلا گیا ، جیویر ہرنانڈیز نے 10 ویں اور 93 ویں میں اے ٹی کے کی طرف سے اور اڈو گارسیا نے 48 ویں منٹ میں گول کیا۔چنویان کے لئے واحد گول 69 ویں منٹ میں نیرجس والساکیس نے کیا۔ چنئین نے پہلے پانچ منٹ میں کچھ زوردار حملے کیے لیکن وہ فائدہ نہیں اٹھاپائی۔ تاہم ، اس کے بعد اے ٹی کے نے زبردست واپسی کی اور خود 10 ویں منٹ میں 1-0 کی برتری حاصل کرلی۔ جان جانسن نے کپتان رائے کرشنا کو طویل پاس دیا ، جو ہرنانڈیز کے پاس چلا گیا۔ ہرنانڈیز نے اے ٹی کے اکاؤنٹ کو چنئین کے گول کیپر وشال کاٹھ پر دباؤ ڈال کر کھولا۔ 20 ویں منٹ میں چنئین کا جرمن پریت سنگھ زخمی ہوگیا تھا اور اس کی جگہ ایڈون وینس پول نے لے لی تھی۔ تین منٹ بعد ، اے ٹی کے نے اپنی برتری دوگنا کرنے کا موقع گنوا دیا ، جبکہ 27 ویں منٹ میں چنئین بھی اپنا کھاتہ کھولنے سے محروم رہا۔ تاہم ، چنئین نے اپنا حملہ جاری رکھا اور صرف دو منٹ بعد والساکیس نے میچ کا اپنا تیسرا شاٹ لگایا ، لیکن اسے اے ٹی کے گول کیپر نے ناکام بنا دیا۔ والساکیس بھی 36 ویں منٹ میں فری کِک پر چنئی کا کھاتہ نہیں کھول سکے۔ انڈین سوپر لیگ ٹرافی جیتنے کے بعد ہیڈکوچ انتونیو ہابس نے کہا کہ انڈین سوپر لیگ زیادہ سے زیادہ پروفیشنل کھیل ہوتا جارہا ہے اور ہر سال اس کی صلاحیتوں میں اضافہ ہورہا ہے۔ ٹورنمنٹ میں باصلاحیت کھلاڑی آرہے ہیں۔ انہوں نے کورونا وائرس کے خوف کے باعث شائقین کی عدم موجودگی پر مایوسی ظاہر کی تاہم 2014ء کے بعد خطاب حاصل کرنے پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت یہ لیگ اس قدر مسابقتی نہیں تھا جو آج ہے۔ اب ٹورنمنٹ میں بہترین کوچ اور کھلاڑی شامل ہیں۔ اس مرتبہ خطاب جیتنا زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔ ٹیم نے 2016ء میں بھی یہ خطاب حاصل کیا تھا۔ ہابس نے اس مرتبہ خطاب کے حصول کو ٹیم کی اجتماعی کوششوں کا نتیجہ قرار دیا۔
