اسلام آباد: ہندوستان کی جانب سے دریائے چناب کے پاکستان میں بہاؤ کو روکنے کے بعد دریا کی سطح آب میں کئی گنا کمی ہو گئی ہے جس سے اسلام آباد میں پانی کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے ۔پاکستان نے ہندوستان پر جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد ‘آبی جنگ’ میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے ۔ہندوستان نے پیر کے روز اسلام آباد کو بتائے بغیر جموں میں بگلیہار اور سلال ہائیڈرو پاور ڈیموں کے ذریعے دریائے چناب کے پاکستان میں بہاؤ کو روک دیا، جس سے پہلے ہی پانی کی کمی کا شکار پاکستان میں کہرام مچ گیا۔میڈیا نے پاکستانی حکام کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ، سیالکوٹ، پنجاب، پاکستان میں مرالہ ہیڈ ورکس پر چناب کے پانی کی سطح اتوار کو 35,000 کیوسک سے گر کر پیر کی صبح تقریباً 3,100 کیوسک رہ گئی، جو 11 گنا سے زیادہ کی کمی کو ظاہر کرتی ہے۔پنجاب کے محکمہ آبپاشی کے ایک سینئر اہلکار نے پیر کے روز اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اتوار کو فیصلہ کرنے کے بعد، انہوں نے (ہندوستانی حکام) دریائے چناب کا بہاؤ پاکستان کی طرف تقریباً روک دیا ہے ۔ اہلکار نے افسوس کا اظہار کیاکہ “فی الحال وہ چناب بیسن میں اپنے ڈیم/ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کو بھرنے کیلئے ہمارا پانی استعمال کر رہے ہیں۔ وہ ایسا نہیں کر سکتے کیونکہ یہ سندھ آبی معاہدے کی سنگین خلاف ورزی ہے ۔
مہاراج کو جب چاہیں پارٹی میں شامل کرینگے :اکھلیش
لکھنؤ: سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے منگل کو دعوی کیا کہ بی جے پی کے فائر برانڈ لیڈر اور اناؤ کے ایم پی ساکشی مہاراج کو وہ جس دن چاہیں گے پارٹی میں شامل کرلیں گے ۔پارٹی کے ریاستی دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں یادو نے ایک سوال کا جواب مسکراتے ہوئے کہا کہ جس دن چاہیں گے ہم ساکشی مہاراج کو ایس پی میں شامل کریں گے ۔ دراصل ایک صحافی نے ان سے پوچھا تھا کہ ساکشی مہاراج کہتے ہیں کہ اکھلیش کا دماغ میں بھوسہ بھرا ہوا ہے ۔ اس سوال سے پریشان ہوئے بغیر اکھلیش نے مسکراتے ہوئے اس کا جواب دیا۔ یہ مہاراج ہی تھے جنہوں نے مرکزی حکومت کو ذات پر مبنی مردم شماری کرانے پر راضی کیا تھا۔
، بلکہ یہ کہنا درست ہوگا کہ بی جے پی حکومت کو ساکشی مہاراج کے دباؤ میں ذات پر مبنی مردم شماری کا فیصلہ لینا پڑا۔ وہ پی ڈی اے کا ایک اہم حصہ ہیں۔