چندرائن گٹہ میں کمسن لڑکی کی اجتماعی عصمت ریزی

   

پانچ ملزمین نے 14 سالہ لڑکی کو نشانہ بنایا ۔ تین کی شناخت ۔ دو گرفتار
حیدرآباد۔20۔ جون (سیاست نیوز) پرانے شہر کے علاقہ چندرائن گٹہ میں کمسن لڑکی کی اجتماعی عصمت ریزی کا ایک واقعہ پیش آیا اور پولیس نے اس کیس کو پوشیدہ رکھ کر تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔ تفصیلات کے مطابق گلشن اقبال کالونی کی ساکن 14 سالہ لڑکی جو طالبہ بتائی جاتی ہے، 17 جون کو اپنی نانی سے ملاقات کیلئے نوری نگر بنڈلہ گوڑہ کیلئے روانہ ہوئی تھی اور وہ مکان واپس نہیں لوٹی۔ ماں نے بیٹی کی گمشدگی پر پولیس چندرائن گٹہ سے شکایت درج کرائی جس کے نتیجہ میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر محمد شفیع نے ایف آئی آر جاری کرکے کیس کی تحقیقات کو جی شیکھر سب انسپکٹر پولیس کے حوالے کردیا۔ پولیس چندرائن گٹہ نے لڑکی کی گمشدگی سے متعلق تعزیرات ہند کی دفعہ 363 (اغواء) کا ایک مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کیا تھا ۔ پولیس چندرائن گٹہ کو اس وقت حیرت کا سامنا کرنا پڑا جب انہیں یہ معلوم ہوا کہ کمسن لڑکی کا بعض نوجوانوں نے اغواء کر کے اس کی عصمت ریزی کی۔ تحقیقات کے دوران پولیس نے اس گھناؤنی حرکت میں پانچ نوجوانوں کے ملوث ہونے کا پتہ لگایا جن میں تین کی شناخت سہیل ، ابو اور فیروز کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ نوجوانوں نے لڑکی کو بنڈلہ گوڑہ لے جاکر ایک روم میں محروس رکھا اور دو دن تک عصمت ریزی کی ۔ پولیس نے اجتماعی عصمت ریزی کا معاملہ سامنے آنے کے بعد دفعات میں ترمیم کرکے اسے 376(D) اور پوکسو ایکٹ میں تبدیل کردیا۔ بتایا جاتا ہے کہ دو نوجوانوں کو حراست میں لیا جاچکا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہے۔ب