چندرابابونے تلگودیشم کارکنوں پر حملوں کے واقعہ پر شدید برہمی کااظہار کیا

   

حیدرآباد،2 جولائی(سیاست نیوز)آندھراپردیش کے سابق وزیراعلی و تلگودیشم کے قومی صدر این چندرابابونائیڈو نے ریاست میں تلگودیشم کے کارکنوں پر بیشترمقامات پر ہوئے حملوں کے واقعہ پر شدید برہمی کااظہار کیا۔انہوں نے اپریل میں منعقدہ انتخابات کے بعد کُپم اسمبلی حلقہ کے راما کُپم میں منعقدہ پہلے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ تلگودیشم پارٹی کے چھ کارکنوں کو ہلاک کیا گیا ہے اور بعض مقامات پر پارٹی کے کارکنوں کو مواضعات چھوڑنے پر مجبور کیاگیا۔انہوں نے کہاکہ جمہوریت میں ایسے حملوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے اور ہر پارٹی کو چاہئے کہ دیگر جماعتوں کا احترام کرے ۔حکومت کا یہ فرض ہے کہ لا اینڈ آرڈر کو برقرار رکھے ۔جب حکومت اپنے فرائض میں ناکام ہوجائے گی تو عوام خاموش تماشائی نہیں رہیں گے بلکہ سرگرم ہوجائیں گے اور ایسے واقعات پرقابو پائیں گے ،انہوں نے کہاکہ پارٹی کے کارکنوں پر حملوں سے ان کو کافی دکھ ہوا ہے ۔اگرچہ کہ تلگودیشم نے پانچ مرتبہ انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی لیکن ہم نے ایسے حملے نہیں کئے ۔انہوں نے کہاکہ ریاست کے ہر پارٹی ورکر کا تحفظ کیاجانا چاہئے ۔انہوں نے واضح کیا کہ جب کبھی ان کی پارٹی کا کوئی بھی کارکن کسی مسئلہ کا سامنا کرے گا تو وہ اس کے ساتھ ہوں گے ۔ضرورت پڑنے پر وہ پارٹی کارکنوں میں بھروسہ پیداکرنے کے لئے دو تین دن قیام بھی کریں گے ۔کسی بھی کارکن کو حوصلہ پست ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔نائیڈو نے اعادہ کیا کہ وہ حکومت پر نکتہ چینی نہیں کرنا چاہتے کیونکہ اس کو اپنی ذمہ داری کو سمجھنے کے لئے کچھ وقت لگے گا تاہم حکمران جماعت ریاست کے بیشتر مقامات پر تلگودیشم کو نشانہ بنارہی ہے جس کی وہ مذمت کرتے ہیں۔پارٹی خطوط انتخابات کے وقت ہونے چاہئے ۔انتخابی عمل کی تکمیل کے بعد ہر کسی کو ترقی پر توجہ دینا چاہئے اور عوامی مسائل کا حل ہی ان کا ایجنڈہ ہونا چاہئے ۔یہ کام کرنے کے بجائے حکمران جماعت یہ سوچ رہی ہے کہ تلگودیشم کے کارکنوں کوخوفزدہ کیاجائے گا۔یہ بات صحیح نہیں ہے ۔