حیدرآباد۔ تلگودیشم کے قومی صدر این چندرابابونائیڈو نے اے پی کے گورنر وشوابھوشن ہری چندن سے اپیل کی ہے کہ وہ دواہم بلزجو اے پی حکومت نے منظوری کے لئے بھیجے ہیں پر غور کرنے کے دوران مختلف پہلووں پر غور کرے ۔سابق وزیراعلی نے گورنر کو اتوار کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے ان سے کہا کہ اے پی حکومت نے دو اہم بلز بشمول آندھراپردیش کو غیر مرکوز کرنے کا بل 2020اور آندھراپردیش کیپٹل ریجن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی منسوخی بل 2020ان کی منظوری کے لئے بھیجا ہے ۔نائیڈو نے کہا کہ وائی ایس آرکانگریس حکومت نے دوبلز بشمول اے پی کو غیر مرکوز کرنے کا بل پیش کیا ہے تاکہ تین دارالحکومت تشکیل دیئے جاسکیں۔یہ دوبلز جنوری 2020میں اے پی قانون ساز اسمبلی میں پیش کئے گئے اور حکومت، حکمران جماعت کو حاصل بھاری اکثریت کی وجہ سے یہ بلز منظور کرواسکی تاہم قانون ساز کونسل نے صدرنشین کی ہدایت پر ان بلز کو سلکٹ کمیٹی کو بھیج دیا۔یہ بلز اگرچہ کہ سلکٹ کمیٹی کے پاس بھیجے گئے ہیں تاہم حکمران جماعت نے بجٹ سیشن کے دوران جنوری 2020کو یہ بلز دوبارہ پیش کئے ۔یہ بلز دوبارہ منظورکرواتے ہوئے کونسل میں بھیجے گئے تاہم یہ بلز کونسل میں پیش نہیں کئے جاسکے کیونکہ یہ بلز سلکٹ کمیٹی کے پاس ہیں۔اگرچہ کہ یہ بلز سلکٹ کمیٹی کے پاس ہیں تاہم حکمران جماعت نے سلکٹ کمیٹی کے سلسلہ میں بلیٹن جاری نہیں کیا۔حکومت کی دارالحکومت امراوتی کے علاقہ کی پالیسی کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیاگیا۔عدالت میں حکومت نے اعتراف کیا کہ یہ بلز سلکٹ کمیٹی کو بھیجے گئے ہیں اور ان بلز کو حتمی شکل دینے کے لئے وقت درکار ہے ۔اگرچہ کہ یہ مسئلہ ہائی کورٹ میں زیرالتوا ہے تاہم حکمران جماعت نے جنوری 2020کے سیشن میں ایک مرتبہ پھر ان بلز کو پیش کیا۔اس پس منظر میں وائی ایس آرکانگریس زیرقیادت حکومت نے گورنر نے ان بلز کو گورنر کی منظوری کے لئے بھیجا ہے ۔نائیڈو نے گورنر سے اپیل کی کہ وہ اس معاملہ میں مداخلت کرتے ہوئے ریاست اے پی کے دارالحکومت کے تحفظ کے لئے ضروری اقدام کریں۔