حیدرآباد۔17۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) تلگو دیشم کے قومی صدر این چندرا بابو نائیڈو سے وائی ایس آر کانگریس کے ناراض رکن پارلیمنٹ رگھورام کرشنا راجو کی گرمجوشانہ ملاقات نے سیاسی حلقوں میں نئی صف بندی کے بارے میں بحث چھیڑدی ہے۔ رگھورام کرشنا راجو حالیہ عرصہ میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی سرگرمیوں سے دور ہوگئے اور کھل کر حکومت کے خلاف بیان بازی کر رہے ہیں۔ انہوں نے غیر محسوب اثاثہ جات مقدمہ میں جگن موہن ریڈی کی ضمانت منسوخ کرنے کیلئے عدالت میں درخواست دائر کی ہے۔ مخالف جگن حکومت کام کرنے والے رکن پارلیمنٹ کی آج تروپتی میں چندرا بابو نائیڈو سے ملاقات ہوئی ۔ امراوتی کو دارالحکومت کے طور پر برقرار رکھنے کیلئے منعقدہ جلسہ عام میں جیسے ہی چندرا بابو نائیڈو اسٹیج پر پہنچے ، رگھو رام کرشنا راجو نے ان کا استقبال کیا اور دونوں بغلگیر ہوگئے۔ کچھ دیر تک دونوں کے درمیان بات چیت بھی ہوئی۔ جگن موہن ریڈی حکومت ریاست میں تین علحدہ دارالحکومتوں کے قیام کا منصوبہ رکھتی ہے جس کی کسانوں کی جانب سے مخالفت کی جارہی ہے ۔ تروپتی کے جلسہ عام میں شرکت کیلئے رگھو رام کرشنا راجو نئی دہلی سے پہنچے تھے۔ اس جلسہ عام میں چندرا بابو نائیڈو کے علاوہ سی پی آئی قومی سکریٹری ڈاکٹر کے نارائنا ، سی پی ایم قائد رام کرشنا ، بی جے پی لیڈر کنا لکشمی نارائنا ، کانگریس قائد تلسی ریڈی اور سابق وزیر پریٹالہ سنیتا نے شرکت کی۔ ر