وشاکھاپٹنم میں حملہ کی مذمت، پارٹی کارکن تحفظ کے لیے تیار
حیدرآباد۔/28 فبروری، ( سیاست نیوز) تلگودیشم پارٹی نے الزام عائد کیا کہ پارٹی کے قومی صدر و سابق چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو کی جان کو خطرہ لاحق ہوچکا ہے۔ پارٹی کے ترجمان درگا پرساد نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کل وشاکھاپٹنم میں پیش آئے واقعہ کا حوالہ دیا جس میں پولیس نے نائیڈو کو حراست میں لے لیا۔ انہوں نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو کے تحفظ کیلئے تلگودیشم کارکن فوج کی طرح تیار رہیں گے۔ انہوں نے نائیڈو کی سیکورٹی میں کمی اور پولیس کے رویہ پر سخت تنقید کی۔ درگا پرساد نے کہا کہ جگن موہن ریڈی حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف چندرا بابو نائیڈو جدوجہد کررہے ہیں۔ حکومت نے تین دارالحکومت قائم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے امراوتی کے کسانوں سے دھوکہ کیا ہے۔ انہوں نے وشاکھاپٹنم میں چندرا بابو نائیڈو پر حملہ کیلئے آندھرا پردیش حکومت کو ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی ترقی کیلئے چندرا بابو نائیڈو حکومت کی جانب سے توہین و بے عزتی برداشت کررہے ہیں۔ درگا پرساد نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو کے ساتھ حکومت کے اس طرح کے سلوک کا خمیازہ حکومت کو بھگتنا پڑے گا۔ تلگودیشم کارکنوں نے خود کو چندرا بابونائیڈو کی فوج کی طرح تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جگن موہن ریڈی حکومت نے جان بوجھ کر چندرا بابو نائیڈو کی سیکورٹی میں کمی کردی۔ درگا پرساد نے کہا کہ پولی ویندولہ کے کلچر کو جگن وشاکھاپٹنم تک پھیلا چکے ہیں۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے غنڈوں کو عوام مناسب سبق سکھائیں گے۔ چیف منسٹر اور وزراء نے خود چندرا بابو نائیڈو پر حملہ کرایا لیکن اس طرح کے حملوں سے تلگودیشم کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ وائی ایس آر کانگریس حکومت کے اسکیام منظر عام پر آنے کے خوف سے تلگودیشم کو ایجی ٹیشن سے روکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی احتجاج سے اپوزیشن قائد کو روکنا غیرجمہوری اور قابل مذمت ہے۔ عوام چندرا بابو نائیڈو کی دوبارہ قیادت کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جگن موہن ریڈی حکومت نے عوام کو مایوس کردیا ہے۔