چندرا بابو کا ایک روزہ برت،اپوزیشن اتحاد کے مرکز میں تبدیل

,

   

مودی نے آندھراپردیش کے عوام کا مسروقہ مال انیل امبانی کے حوالے کردیا، راہول گاندھی کا خطاب،دہلی کے اے پی بھون میں سیاسی گہما گہمی
منموہن سنگھ ، دیوے گوڑا ، فاروق عبداللہ ، کجریوال ، شرد یادو کا صدر تلگودیشم سے اظہار یگانگت، شیوسینا کے سنجے راؤت کی حیرت انگیزتائید

نئی دہلی ۔ 11فبروری ( پی ٹی آئی ) آندھراپردیش کے چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے اپنی ریاست کو خصوصی موقف دلانے کیلئے جاری اپنی لڑائی کو قومی دارالحکومت تک پہنچاتے ہوئے پیر کو یہاں ایک روزہ برت رکھا ۔ چنانچہ لوک سبھا انتخابات سے قبل بی جے پی کے خلاف لڑائی میں ایک ماہ سے بھی کم مدت میں دوسری مرتبہ قومی دارالحکومت کا یہ مقام اپوزیشن اتحاد کا مرکز بن گیا ۔ نائیڈو کے دھرنا پوراٹا دیکشا ( انصاف کیلئے جدوجہد و برت ) کا آج یہاں 8 بجے صبح آغاز ہوا جہاں شیوسینا کے سنجے راؤت کی حیرت انگیز حاضری دیکھی گئی ۔ بی جے پی سے کشیدہ تعلقات کے درمیان راؤت نے کہا کہ شیو سینا کے نمائندہ کی حیثیت سے وہ یہاں پہنچے ہیں ۔ نائیڈو نے رات 8بجکر 20منٹ پر جے ڈی ( ایس ) سربراہ اور سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا کی طرف سے پیش کردہ لیمبو کا رس پیتے ہوئے اپنا برت ختم کیا ۔ نائیڈو کے برت کے کیمپ پر دن بھر غیر معمولی مصروفیات اور اپوزیشن اتحاد کا مظاہرہ دیکھا گیا ، جہاں کانگریس کیصدر راہول گاندھی ، سابق وزیراعظم منموہن سنگھ ، دہلی کے چیف منسٹر اروند کجریوال ، این سی پی سربراہ شرد پوار ، ٹی ایم سی لیڈر ڈیرک اوبرائین ، نیشنل کانگریس سربراہ اور جموں و کشمیر کے سابق چیف منسٹر فاروق عبداللہ اور دیگر کئی اپوزیشن قائدین نے آندھراپردیش بھون پہنچ کر نائیڈو سے یگانگت کا اظہار کیا ۔تاہم بائیں بازو کے قائدین اس مقام پر نظر نہیں آئے ۔ اپوزیشن قائدین نے اپنے مختصر خطاب کے دوران وزیراعظم نریندر مودی پر مختلف مسائل پر بالخصوص رافیل معاملت پر سخت تنقید کی ۔ اروند کجریوال نے مودی پر ’’ پاکستان کے وزیراعظم جیسا رویہ اختیار کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ ہندوستان میں اپوزیشن جماعتوں کے زیرقیادت حکومتوں کے ساتھ کوئی بھی اس قسم کا سلوک نہیں کرتا ۔ تلگودیشم پارٹی کے صدر چندرا بابو نائیڈو نے جو بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے سے علحدگی کے بعد اپوزیشن جماعتوں کو متحد کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں ،2014ء میں ریاست کی تقسیم کے موقع پرآندھراپردیش کو خصوصی موقف دینے کیلئے کئے گئے وعدہ کی تکمیل کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی موقف کی فراہمی سے انکار کرتے ہوئے وزیراعظم مودی راج دھرم کی پابندی نہیں کررہے ہیں ۔ نائیڈو نے کہا کہ (سابق وزیراعظم ) اٹل بہاری واجپائی نے کہا تھا کہ گجرات میں ( 2002ء میں مابعد گودھرا واقعہ پھوٹ پڑنے والے فسادات کے دوران ) راج دھرم اپنایا نہیں جارہا ہے اور اب بھی آندھراپردیش کو خصوصی موقف نہ دیتے ہوئے راج دھرم کی پابندی نہیں کی جارہی ہے ۔ نائیڈو نے الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت نے آندھراپردیش سے بدترین ناانصافی کی ہے جس کے قومی اتحاد و یکجہتی پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے ۔ راہول گاندھی نے بظاہر فرانس کے ساتھ رافیل معاملت کا حوالہ دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ’’ وزیراعظم نے آندھراپردیش کے عوام سے رقم کا سرقہ کرتے ہوئے ساری رقم انیل امبانی کے حوالے کردیا ، یہی اس مسئلہ کی حقیقیت ہے ‘‘ وزیراعظم مودی اور انیل امبانی متعدد مرتبہ اس الزام کو مسترد کرچکے ہیں ۔ واضح رہے کہ وزیراعظم مودی نے گذشتہ روز لوکیش کے والد کہہ کر نائیڈو کا حوالہ دیا تھا اور نائیڈو نے یشودا بین کے شوہر کہہ کر مودی کا حوالہ دیا تھا ۔ فاروق عبداللہ نے آج کہا کہ مودی اس حد تک نچلی سطح پر گرچکے ہیں کہ اب وہ ملک کی عظیم خدمت کرنے والے نائیڈو کے خلاف شخصی حملوں پر اتر آئے ہیں ۔ لوک تانترک جنتادل کے لیڈر شرد یادو نے کہا کہ نوٹ بندی کے سبب بیروزگاری میں اضافہ ہوا ہے ۔ کانگریس کے آنند شرما ، احمد پٹیل ، جئے رام رمیش ، این سی پی کے مجید میمن ، ڈی ایم کے ، کے تروچی سیوا اور دیگر قائدین بھی نائیڈو کے بھوک ہڑتالی کیمپ پہنچے تھے ۔