اے پی کونسل میں وزیر بی ستیہ نارائنا کے بیان پر ہنگامہ
حیدرآباد ۔ 17 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : وزیر بلدی نظم و نسق و شہری ترقیات آندھرا پردیش مسٹر بوتسہ ستیہ نارائنا نے واضح طور پر کہا کہ کرشنا ندی کے کرکٹہ پر غیر مجاز طور پر تعمیر کردہ چندرا بابو نائیڈو کی رہائش گاہ بہر صورت منہدم کردی جائے گی ۔ اور اس بات کا مشورہ دیا کہ غیر مجاز تعمیر کردہ رہائش گاہ کا اگر تخلیہ کیا جائے تو چندرا بابو کے لیے بہت بہتر بات ہوگی ۔آج آندھرا پردیش کونسل میں وقفہ سوالات کے دوران کرکٹہ پر غیر مجاز تعمیرات بشمول چندرا بابو کی رہائش گاہ کے تعلق سے پوچھے گئے سوال اور وزیر کے جواب پر کونسل میں گڑبڑ ہنگامہ آرائی اور گرما گرم مباحث ہوئے اور بالخصوص چندرا بابو کی رہائش گاہ کے تعلق سے انتقامی کارروائی کرنے کے تلگو دیشم ارکان کونسل نے حکومت پر الزامات عائد کئے جس پر ہنگامہ آرائی ہوئی ۔ وزیر نے کہا کہ کرکٹہ کے مقام پر تمام غیر مجاز تعمیرات پر متعلقہ افراد کو نوٹسیں جاری کی گئیں ۔ تلگو دیشم ارکان نے دریافت کہا کہ سابق چیف منسٹر متحدہ آندھرا پردیش ڈاکٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی حکومت میں کرکٹہ پر تعمیرات کی اجازت کیوں دی گئی تھی ۔ اس پر واضح جواب دینے کا تلگو دیشم ارکان کونسل نے وزیر بلدی نظم و نسق سے مطالبہ کیا ۔ جس پر وزیر بوتسہ ستیہ نارائنا نے کہا کہ ’ کرکٹہ ‘ پر 26 غیر مجاز تعمیرات کی نشاندہی کی گئی ۔ وزیر نے چندرا بابو پر الزام عائد کیا کہ کرکٹہ پر تعمیرات نہ کرنے کی پابندی کو بالکلیہ طور پر فراموش کردیا ۔ علاوہ ازیں پرجاویدیکا کی تعمیر کے لیے اجازت دینے والے عہدیداروں کے ذریعہ 8 کروڑ روپئے وصول کرنے کے اقدامات کرنے کا اظہار کیا اور کہا کہ چندرا بابو کی رہائش گاہ بھی بالکلیہ طور پر غیر مجاز و غیر قانونی ہے جس کے باعث ہی مسٹر چندرا بابو نائیڈو کو بھی نوٹس جاری کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ ’ کرکٹہ ‘ پر پائے جانے والے تمام غیر مجاز تعمیرات کے خلاف متعلقہ افراد کو دوبارہ نوٹسیں جاری کئے جائیں گے ۔۔