چنچل گوڑہ جیل قیدیوں کیلئے ناکافی

   

حیدرآباد ۔ 20 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : پرانے شہر میں واقع چنچل گوڑہ جیل 1876 میں نہ صرف برطانوی راج کی مخالفت کرنے والوں کو دبانے کے لیے بنائی گئی بلکہ نظم و ضبط کے نام پر مجرموں کو بھی قید کرنے کے لیے قائم کیا گیا ۔ 150 سالہ قدیم یہ جیل انگریزوں کے بعد نظام نے اپنی حکمرانی پسند نہ کرنے والوں کو اسی جیل میں قید کیا ۔ اس وقت یہ جیل 70 ایکر اراضی پر تھی ۔ اصلاحات کے بعد قیدیوں کی تعداد کم ہونے پر اسے 30 ایکر پر کردیا گیا ۔ حیدرآباد ریاست کے نظام کے دور میں تعمیر کیا گیا تھا ۔ جیل میں ایک ہزار قیدیوں کی گنجائش ہے لیکن قیدیوں کی تعداد میں مسلسل اضافے سے گنجائش کم ہورہی ہے ۔ جیل میں روزانہ اوسطاً 40 نئے قیدی آتے ہیں ۔ آصف جاہی حکومت کے تحت مرکز کو ایک محفوظ جگہ کی ضرورت ہے ۔ سیاسی مخالفین اور مجرموں کے لیے چنچل گوڑہ جیل بنائی گئی ۔ انگریزوں اور نظام حکومت کی مخالفت کرنے والے جنگجو جن میں 1930 کے دہائی کے تلنگانہ کے کارکن بھی شامل تھے ۔ 1947 میں ملک کی آزادی کے بعد 1948 میں حیدرآباد کا انضمام ہوا جس کے بعد جیل ریاستی کنٹرول میں منتقل ہوگئی ۔۔ ش