’چوکیدار‘ ریمارک ۔راہول محتاط رہیں: سپریم کورٹ

,

   

نئی دہلی ۔ 14 ۔ نومبر (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے جمعرات کو کانگریس لیڈر راہول گاندھی کی سرزنش کی کہ انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف رافیل کیس کے سلسلہ میں اپنے ’’چوکیدار چور ہے‘‘ ریمارکس کو فاضل عدالت سے غلط طور پر منسوب کیا ، لیکن ان کے خلاف تحقیر عدالت کی کارروائی اس انتباہ کے ساتھ بند کردی کہ انہیں مستقبل میں ضرور محتاط رہنا ہوگا۔ فاضل عدالت نے کہا کہ یہ بدبختانہ ہے کہ راہول گاندھی نے اس ضمن میں بار بار بیان دینے سے قبل تصدیق نہیں کی کہ آیا عدالت عظمیٰ نے وزیراعظم کے خلاف ان کے الزامات کو منظور کیا یا نہیں۔ تاہم یہ سچائی سے بعید ہے اور اہم عہدے سنبھالنے والے اشخاص کو بالخصوص سیاسی میدان میں زیادہ محتاط رہنا چاہئے ۔ سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ بی جے پی ایم پی میناکشی لیکھی کی دائر کردہ فوجداری فرضی کی یکسوئی کرتے ہوئے سنایا۔ راہول گاندھی تب کانگریس پارٹی کے صدر تھے۔ چیف جسٹس رنجن گوگوئی اور جسٹس ایس کے کول اور جسٹس کے ایم جوزف پر مشتمل بنچ نے کہا کہ کانگریس لیڈر کی جانب سے 20 صفحات پر مشتمل حلفنامہ داخل کیا گیا۔ بہتر ہوتا کہ وہ سادہ طور پر غلطی قبول کرتے اور غیر مشروط معذرت خواہی کرلیتے ۔ تاہم عدالت نے راہول کے خلاف تحقیر کی کارروائی بند کرتے ہوئے ان سے کہا کہ مستقبل میں محتاط رہیں۔ عدالت نے راہول کے داخل کردہ اضافی حلفنامہ کا نوٹ لیا اور معاملہ ختم کردیا ۔ (متعلقہ خبریں دیگر صفحات پر)