چکن کی قیمتیں ریکارڈ سطح تک پہونچ گئیں۔ مزید اضافہ بھی ممکن

   

حیدرآباد ./15 جون ( سیاست نیوز) غذا میں چکن کے شوئقین افراد کیلئے ان دنوں اچھی خبر نہیں ہے ۔ ریاست میں ریکارڈ سطح تک پہونچی چکن کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔ گذشتہ چند ہفتوں میں چکن کی قیمتوں میں کافی اضافہ ہوا اور ان میں مزید اضافہ کا امکان ہے۔ قیمتوں میں اضافہ کے سبب استعمال میں کمی بھی قیمتوں پر اثر انداز نہیں ہو رہی ہے ۔ موسم گرما کی گرمی کا شدت اختیار کرنا ہی قیمتوں میں اضافہ کا سبب مانا جارہا ہے اور مانسوسن کی آمد میں تاخیر سے مزید اضافہ ہوسکتا ہے ۔ چند ہفتہ قبل 200 روپئے فی کیلو گرام سے قیمتیں اب 300 روپئے تک پہونچ گئی ہیں ۔ ایک طرف گرمی اور دوسری طرف پڑوسی ریاستوں کو چکن کی منتقلی اہم وجوہات بتائی جارہی ہیں۔ ماہرین اور مارکٹ کے تجزیہ کاروں کے مطابق انڈے کی پیداوار بھی کم ہوئی ہے ۔ موسم گرما کی وجہ سے جاریہ سال انڈے کی پیداوار میں 20 فیصد کمی ہوئی ہے۔ عام طور پر 40 ڈگری درجہ حرارت کو مرغیاں برداشت نہیں کرسکتے اور ریاست کے تمام اضلاع میں درجہ حرارت 42 تا 45 ڈگری پہونچ گیا ہے ۔ ان حالات اور گرمی میں مرغیوں کو بچانا مشکل ہوجاتا ہے اور احتیاطی اقدامات اور تدابیر کے باوجود بھی جاریہ سال چکن صنعت کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ شدت کی گرمی کے باعث ہر سال مرغیوں کی اموات 6 فیصد ہوتی ہے جبکہ جاریہ سال 16 فیصد ہوگئی ہے جو مرغ صنعت سے وابستہ افراد بالخصوص کسانوں کیلئے کافی پریشانی کا سبب بنا ہوا ہے ۔ جاریہ سال شدت کی گرمی کے علاوہ گرم ہواؤں سے بھی مرغیوں کو کافی نقصانات کا سامنا رہا ہے ۔ ان حالات کے پیش نظر چکن کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے ۔ ع