دھمتری، 22 اکتوبر (یو این آئی) چھتیس گڑھ میں صحت کی خدمات میں بڑی لاپروائی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ چھتیس گڑھ میڈیکل سروسز کارپوریشن (سی جی ایم ایس سی) کی طرف سے فراہم کی جانے والی پیراسیٹامول گولیوں کو اب ایک سال بعد واپس منگوانے کا حکم دیا گیا ہے ۔ ان گولیوں کو “غیر معیاری” قرار دیا گیا ہے ۔ دریں اثنا، دھمتری ضلع میں سرکاری ہسپتالوں اور صحت کے مراکز میں مریضوں کو 80 لاکھ سے زیادہ گولیاں تقسیم کی گئیں۔ جنوری 2024 میں سی جی ایم ایس سی نے دھمتری ضلع میں مریضوں میں مفت تقسیم کے لیے پیراسیٹامول کی ایک بڑی کھیپ بھیجی تھی۔ اس بیچ میں کل 149,000 گولیاں شامل تھیں۔ تاہم چند ماہ بعد ان سفید گولیوں پر پیلے اور کالے دھبے نظر آنے لگے حالانکہ دوا کی ایکسپائری ڈیٹ ابھی دور تھی۔ اس معاملے کے سامنے آنے کے بعد جنوری 2025 میں ریاستی سطح پر ایک ہدایت جاری کی گئی تھی، جس میں اس بیچ سے تمام ٹیبلٹس کو واپس لینے کا حکم دیا گیا تھا۔ اس وقت تک، ضلع بھر میں 80.5 لاکھ گولیاں مریضوں میں تقسیم کی جاچکی تھیں، جب کہ بقیہ 24.85 لاکھ گولیاں واپس بھیج دی گئی ہیں۔