اوٹی میں چاکلیٹ فیکٹری کی خواتین سے راہول گاندھی کی بات چیت
اوٹی: کانگریس قائد راہول گاندھی نے ملک میں چھوٹی صنعتوں کو بچانے اور ان کو تحفظ فرام کرنے کیلئے سنگل جی ایس ٹی کی حمایت کی ہے ۔راہول گاندھی نے 70 ناقابل یقین کام کرنیوالی خواتین کی ایک ٹیم کی شاندار کہانی شیئر کی جو اوٹی کی مشہور چاکلیٹ فیکٹریوں میں سے ایک ہے اور کہا کہ چھوٹی اور متوسط صنعتوں کو بچانے کے لیے ایک یعنی سنگل جی ایس ٹی کی شرح کو لاگو کرنا اہم ہے۔راہول گاندھی کا کہنا ہے کہ موڈیز چاکلیٹس کی کہانی ہندوستان کی چھوٹی اور متوسط صنعت کی عظیم صلاحیت کا ثبوت ہے۔ جو اوٹی کی مشہور چاکلیٹ فیکٹریوں میں سے ایک ہے اور اس کو خواتین چلاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی مراکز کی تشکیل اور ایک ہی جی ایس ٹی کی شرح کو لاگو کرنا ان صنعتوں کو بچانے کے لیے ضروری اقدامات ہیں، جو اجتماعی طور پر ہندوستان کی ترقی کے انجن کو چلانے کی طاقت رکھتی ہیں۔گاندھی کا ویڈو اور تبصرے اس مہینے کے شروع میں “اوٹی کے سب سے مشہور برانڈز میں سے ایک موڈیز چاکلیٹس کا دورہ کرنے کے بعد سامنے آ یا جب وہ لوک سبھا کی رکنیت بحال ہونے کے بعد اپنے پارلیمانی حلقہ وایناڈ جا رہے تھے اس دوران انہوں نے اس فیکٹری کا دور ہ کیا تھا ۔ ویڈیو میں گاندھی کو بھی چاکلیٹ بنانے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ چاکلیٹ بنانے اور چاکلیٹ فیکٹری میں تمام خواتین عملے کے ساتھ وہ بھی شامل ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کی قیادت میں اس طرح کی ٹیمیں ہر ممکن طریقے سے تعاون کی مستحق ہیں۔ راہول گاندھی نے کہا کہ ویاناڈ جاتے ہوئے حال ہی میں انہیں اوٹی کے سب سے مشہور برانڈز میں سے ایک فیکٹری موڈیز چاکلیٹس کا دورہ کرنے کا خوشگوار تجربہ ہوا ۔ اس چھوٹے کاروبار کے پیچھے جوڑے مرلی دھر راؤ اور سواتی کا کاروباری جذبہ متاثر کن ہے۔” چاکلیٹ کی عالمی سطح پر مشہور ہندوستانی صنعت اوٹی کے نیلگیرس کے درمیان واقع ہے۔ گاندھی نے یہ بھی کہا کہ کمپنی میں کام کرنے والی تمام خواتین قابل تعریف ہیں۔ انہوں نے کہا”70 خواتین کی یہ سرشار ٹیم سب سے شاندار چاکلیٹس تیار کرتی ہیں۔یہاں یہ تذکرہ بیجا نہ ہوگا کہ راہول گاندھی جب بھی کسی ریاست کا دورہ کرتے ہیں تو راستے میں مقامی افراد سے ملاقات کرکے ان کے مسائل سے واقفیت حاصل کرتے ہیں اور بات چیت کرتے ہیں۔ اس سے قبل بھی انہوں نے راستے میں کسانوں کو دیکھ کر اپنے قافلہ کو روک دیا اور کھیتوں میں جاکر کسانوں کے ساتھ فصل بوئی تھی۔