ورنگل کے قریب چلتی ٹرین کے آگے ملزم نے چھلانگ لگا دی ۔ ڈی جی پی مہیندر ریڈی کی ٹوئیٹر پر تصدیق
حیدرآباد 16 ستمبر (سیاست نیوز) سعیدآباد سنگارینی کالونی کے سنسنی خیز 6 سالہ کمسن بچی کی عصمت ریزی و قتل کا ملزم پی راجو نے اسٹیشن گھن پور (ورنگل) میں چلتی ٹرین کے سامنے چھلانگ لگاکر خودکشی کرلی۔ تفصیلات کے مطابق نشکل ریلوے پٹریوں پر لائن مینس نے مشتبہ نعش کو دیکھنے کے بعد پولیس کو اطلاع دی جس پر ریلوے پولیس قاضی پیٹ وہاں پہونچ گئی اور نعش کی معائنہ کیا۔ ہاتھ پر مونیکا اور پانچ ستارے کا ٹیٹو پائے جانے کے بعد متوفی سعیدآباد قتل کیس کا ملزم ہونے کا شبہ کرکے حیدرآباد پولیس کو اطلاع دی گئی۔ کچھ ہی دیر میں نعش کا معائنہ کرنے کے بعد متوفی کی شناخت پی راجو ساکن سنگارینی کالونی کی حیثیت سے کرلی گئی۔ اطلاع ملتے ہی ڈی جی پی ایم مہندر ریڈی نے ٹوئٹر پر مفرور ملزم کی موت کی تصدیق کردی۔ بتایا جاتا ہے کہ آج صبح 8.45 کو نشکل ریلوے پٹریوں پر کونارک اکسپریس کی زد میں آکر راجو کی موت کی توثیق کردی گئی۔ 9 ستمبر کو سنگارینی کالونی سعیدآباد میں پی راجو نے 6 سالہ کمسن بچی کی عصمت ریزی کے بعد اُس کا قتل کردیا تھا اور فرار ہوگیا تھا پولیس نے اِس کی گرفتاری کیلئے مختلف ٹیمیں تشکیل دی تھیں لیکن وہ پولیس کی گرفت سے باہر تھا۔ ملزم کی گرفتاری کیلئے پولیس نے اُس کا پتہ بتانے والے کو 10 لاکھ روپئے نقد کا اعلان کیا تھا اور شہر کے بس اسٹانڈس، ریلوے اسٹیشنس اور دیگر عوامی مقامات، آر ٹی سی بسوں اور آٹوز پر تشہیر کی تھی۔ نعش کی شناخت کے بعد ریلوے پولیس قاضی پیٹ انسپکٹر رام مورتی نے نعش کو بغرض پوسٹ مارٹم ورنگل ایم جی ایم ہاسپٹل منتقل کیا ۔ نعش منتقلی کے دوران بعض افراد نے ایمبولنس پر چپل پھینکے۔ پولیس کمشنر ورنگل ڈاکٹر ترون جوشی نے جائے حادثہ کا معائنہ کرکے نعش کو پوسٹ مارٹم کیلئے منتقل کروایا اور بتایا کہ ریلوے ملازمین جو پٹریوں کی نگرانی کرتے ہیں آج صبح نامعلوم شخص کی نعش کو دیکھنے کے بعد پولیس کو اطلاع دی اور متوفی پی راجو ہونے کا انکشاف ہوا۔ مردہ خانہ کے قریب بھاری پولیس فورس متعین تھی۔ سمجھا جاتا ہے کہ ملزم کی شدت سے تلاش کے نتیجہ میں اُس نے انتہائی اقدام کیا کیونکہ 10 لاکھ روپئے انعام کے اعلان پر پولیس کے ساتھ عوام بھی چوکس تھے ۔ ریلوے پولیس نے مشتبہ حالت میں موت کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔ B
ہمیںملزم کی نعش دکھائی جائے ‘ متاثرہ لڑکی کا خاندان
حیدرآباد۔ 16 ستمبر ( سیاست نیو ز )سنگارینی کالونی سعید آباد میں عصمت ریزی و قتل کا شکار متوفی چھ سالہ لڑکی کے افراد خاندان خاطی پی راجو کی موت سے بھی مطمئن نہیں ہیں۔ بعض افراد خاندان کا اصرار ہے کہ انہیں خاطی کی نعش دکھائی جائے تبھی انہیں اطمینان ہوگا ۔ پی راجو 9 ستمبر کو عصمت ریزی و قتل کے بعد سے لاپتہ تھا ۔ آج صبح اس کے ٹرین کے آگے چھلانگ لگاکر خود کشی کرلینے کی اطلاع ملی ۔ متوفی کی شناخت کے باوجود افراد خاندان کو اطمینان نہیں ہوا ہے ۔ متوفی لڑکی کی دادی کا کہنا ہے کہ جب تک شناخت کیلئے خاطی کی نعش ان کے سامنے پیش نہیں کی جاتی وہ اس کی موت کا یقین کرنے والی نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پوتی انتہائی معصوم تھی اور ڈراونی فلمیں دیکھتے ہوئے بھی اپنی آنکھیں بند کرلیتی تھی ۔ خاطی نے اس کا قتل کردیا ۔ کم از کم پولیس کو ہمیں اس کی نعش کو دکھانی چاہئے ۔ متوفی لڑکی کے نانا نے بھی ایسے ہی خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ نہ وہ اور نہ ان کے افراد خاندان حکومت سے کوئی رقم چاہتے ہیں۔ ان کا صرف اتنا اصرار ہے کہ ملزم کی نعش کو ان کے سامنے پیش کیا جائے ۔ واضح رہے سارے علاقہ میں برہمی کی لہر تھی اور یہاںبرہم احتجاجیوں نے خاطی راجو کے مکان میں توڑ پھوڑ بھی کردی گئی تھی ۔
پی راجو کی خود کشی نہیں ‘ قتل کیا گیا ۔ افراد خاندان کا دعوی
حیدرآباد 16 ستمبر (سیاست نیوز) سعیدآباد عصمت ریزی و قتل کیس کے ملزم پی راجو کی خودکشی کوقتل قرار دیتے ہوئے متوفی کے افراد خاندان نے اِس سلسلہ میں تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ راجو کی ماں اور بیوی نے خودکشی کے واقعہ کے بعد میڈیا کو یہ بتایا کہ راجو کو پولیس نے حراست میں لے لیا تھا اور اُس کا قتل کرکے ریلوے پٹریوں پر پھینک دیا گیا۔ 6 سالہ کمسن کی عصمت ریزی اور قتل کے بعد پولیس نے ملزم راجو کے 5 افراد خاندان کو اپنی حراست میں لے لیا تھا اور 9 ستمبر سے 15 ستمبر تک پولیس کی تحویل میں تھے۔ راجو کے افراد خاندان نے کہاکہ پولیس نے انہیںمسلسل غیرقانونی طور پر تحویل میں رکھا اور کل رات 10 بجے اسے انہیںرہا کرتے ہوئے اُپل تک پہنچایا۔ متوفی کے ارکان خاندان نے جن کا ضلع سوریہ پیٹ کے اڈاگڈورو سے تعلق ہے ، یہ بھی الزام عائد کیاکہ ایسی کیا وجہ تھی کہ گزشتہ ایک ہفتے سے مسلسل تحویل میں رکھنے کے بعد کل رات دیر گئے انہیںہنگامی حالات میں رہا کردیا گیا۔ راجو کی ماں نے یہ بھی بتایا کہ پولیس نے اُن سے بعض کاغذات پر دستخط بھی لئے۔ اپنے بیٹے کی موت کو قتل قرار دیتے ہوئے راجو کی ماں نے کہاکہ وہ بھی انصاف کی منتظر ہے اور پولیس کی جانب سے خودکشی کی آڑ میں کئے گئے سفاکانہ قتل کی تحقیقات کی جائے اور نعش کو فوری طور پر اُن کے حوالے کیا جائے۔ B