سافٹ ویئر کے ذریعہ ووٹ ڈلیٹ کرنے کا سنسنی خیز الزام، پریس کانفرنس میں ثبوت پیش
نئی دہلی ۔18؍ستمبر ( ایجنسیز ) کانگریس قائد راہول گاندھی نے کہا کہ کانگریس کے ووٹ جان بوجھ کر حذف کیے جا رہے ہیں اور اس کی سب سے بڑی مثال کرناٹک میں سامنے آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹروں کی لسٹ سے نام ہٹانے میں مختلف ریاستوں کے نمبرز استعمال کیے جا رہے ہیں اور اس عمل کو منصوبہ بندی کے تحت سافٹ ویئر کے ذریعے انجام دیا جا رہا ہے۔راہول گاندھی نے ایسے افراد کو بھی پیش کیا جن کے نام سے ووٹ حذف کیے گئے۔ راہول گاندھی نے آج ایک پریس کانفرنس کی اور اسمیں گودابائی کی ویڈیو بھی دکھائی گئی، جنہوں نے بتایا کہ ان کے نام کے حذف ہونے کی کوئی اطلاع انہیں نہیں دی گئی۔ ایک شخص نے بتایا کہ اس کے نام سے 12 ووٹ حذف کیے گئے جبکہ انہوں نے ایسا کبھی نہیں کیا۔ راہول گاندھی نے وضاحت کی کہ یہ سب منصوبہ بند طریقے سے اور مخصوص سافٹ ویئر کے ذریعہ کیا جا رہا ہے۔ جہاں کانگریس کے ووٹر زیادہ ہیں وہاں ووٹ کاٹنے کا کام کیا جا رہا ہے۔انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ سوریاکانت نے 12 ووٹ 14 منٹ میں حذف کر دیے اور جب اس سے پوچھا گیا تو وہ کہہ رہا تھا کہ اسے اطلاع نہیں ہے۔ اسی طرح ببیتا کا نام بھی ایسے حذف کیا گیا۔ راہول گاندھی نے دونوں افراد کو اسٹیج پر بلایا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ناگراج جی نے 2 ایپلیکیشن صبح 4 بجے صرف 36 سیکنڈ میں فائل کر دیں۔راہول گاندھی نے الزام لگایا کہ یہ سب انتخابی عمل کو متاثر کرنے کیلئے کیا جا رہا ہے اور سب کچھ سافٹ ویئر کے ذریعے منظم ہے۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ کانگریس کے ووٹ والے علاقوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور باہر کے نمبرز استعمال کیے گئے ہیں، جن کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے یہ واضح نہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب یہ آپریٹ ہوئے تو آئی پی ایڈریس کیسے جنریٹ ہوا اور او ٹی پی کہاں گیا۔پریس کانفرنس میں راہول گاندھی نے کہا کہ آج جو انکشافات وہ پیش کر رہے ہیں وہ دراصل الیکشن میں ہونے والی سابقہ گڑبڑیوں ہی کا تسلسل ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ پچھلی مرتبہ ووٹروں کے ناموں کو فہرست میں جوڑنے کے کھیل پر سوال اٹھائے گئے تھے، جبکہ اس مرتبہ توجہ ووٹروں کے نام کاٹنے کی سازش پر مرکوز ہے۔راہل گاندھی نے مزید کہا کہ یہ وہ ’ہائیڈروجن بم‘ نہیں ہے جس کا انہوں نے اعلان کیا تھا بلکہ یہ اس سلسلے کی ابتدائی جھلک ہے۔ ان کے مطابق اصل ’ہائیڈروجن بم‘ جلد سامنے لایا جائے گا جو ملک میں ووٹ چوری کے منظم طریقوں کو پوری طرح بے نقاب کرے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جمہوری ڈھانچے کے تحفظ کے لیے عوام کو اس حقیقت سے آگاہ کرنا ضروری ہے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ گزشتہ مرتبہ انہوں نے ووٹر لسٹ میں ناموں کے اندراج میں ہونے والی گڑبڑیوں کے ثبوت پیش کیے تھے جبکہ اس بار وہ ووٹر لسٹ سے ناموں کو حذف کیے جانے کے معاملات پر روشنی ڈالی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر گیانیش پانڈے اُن عناصر کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں جو ووٹ چوری جیسے سنگین جرم میں ملوث ہیں۔راہول گاندھی نے وضاحت کی کہ کافی عرصہ سے یہ شکایات موصول ہو رہی ہیں کہ ووٹروں کے نام جان بوجھ کر لسٹ سے کاٹے جا رہے ہیں اور یہ عمل خاص طور پر حزبِ اختلاف سے تعلق رکھنے والے افراد کو نشانہ بنا رہا ہے۔بہار انتخابات سے عین قبل راہول گاندھی نے ایک بار پھر ووٹ چوری کا مسئلہ اٹھایا اور الیکشن کمیشن پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ جو کچھ بھی کہیں گے، ٹھوس ثبوت کے ساتھ کہیں گے۔