چیف الیکشن کمیشن کو سپرنٹنڈنٹ پولیس اور انٹلی جنس آفیسرس کو تبادلہ کرنے کا حق نہیں

   

تبادلہ کے خلاف ہائی کورٹ میں درخواست داخل کرنے کی ہدایت ، چیف منسٹر اے پی چندرا بابو کا ردعمل
حیدرآباد /27 مارچ ( سیاست نیوز ) قومی صدر تلگودیشم پارٹی و چیف منسٹر آندھراپردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے ریاست کے ضلع کڑپہ میں گذشتہ دنوں مسٹر وائی ایس ویویکانندا ریڈی کے پیش آئے قتل واقعہ کی تحقیقات انتہائی اہم مرحلہ میں رہنے کے دوران سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ضلع کڑپہ کا اچانک کسی وجہ کے بغیر تبادلہ کرنے پر تعجب کا اظہار کیا اور کہا کہ انتخابات کے عمل سے تعلق نہ رکھنے والے انٹلی جنس ڈائرکٹر جنرل کا بھی اچانک تبادلہ کرنے کا چیف الیکشن کمشنر کو اختیار نہیں ہے ۔ لہذا اس غیر جمہوری طریقہ کار کے ذریعہ پولیس عہدیداروں کے اچانک تبادلہ کرنے کے خلاف حکومت نے عدلیہ سے رجوع ہونے کا فیصلہ کیا ہے ۔ آج عہدیداروں کے ساتھ ٹیلی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر چندرا بابو نے عہدیداروں کو آندھراپردیش ہائی کورٹ میں درخواست پیش کرنے کی ہدایت دیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ ریاستی انٹلی جنس چیف مسٹر اے بی وینکٹیشور راؤ کے علاوہ سپرنٹنڈنٹس آف پولیس اضلاع کڑپہ اور سریکاکلم کا بھی اچانک وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی غلط شکایات پر کسی تحقیقات کے بغیر راتوں رات تبادلہ کرنے کے احکامات جاری کئے اور ان پولیس عہدیداروں کو کسی مخلوعہ عہدوں پر بھی تعینات نہیں کیا گیا ۔

علاوہ ازیں ان پولیس عہدیداروں سے کسی نوعیت کی وضاحت طلب بھی نہیں کی گئی ۔ اس طرح مرکزی الیکشن کمیشن کے غیر جمہوری انداز کے فیصلہ سے نہ صرف عہدیداروں اور سیاسی قائدین میں حیرت پائی جارہی ہے ۔ حکومت کو ضروری اطلاعات فراہم کرنے اور چیف منسٹر کی سیکوریٹی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری نبھانے والے ریاستی انٹلی جنس چیف کا انتخابی عمل سے کوئی سروکار ہی نہیں ہے ۔ اس طرح چیف سکریٹری کی طرح وہ بھی انٹلی جنس چیف الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار میں نہیں آتے ہیں ۔ لیکن اس کے باوجود ریاستی انٹلی جنس چیف کا اچانک تبادلہ کیا جانا ہر کسی کو حیرت میں ڈال دیا ہے ۔ اسی دوران چیف منسٹر مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے سخت الفاظ میں کہا کہ تین آئی پی ایس عہدیداروں کے اچانک کس بنیاد و وجہ پر کئے گئے جواب دینے کے موقف میں نہیں ہیں ۔ مسٹر چندرا بابو نے کسی وجہ کے بغیر تین آئی پی ایس عہدیداروں کے اچانک تبادلے کرنے کے پیش آئے واقعہ کی سخت مذمت کی اور کہا کہ ریاست آندھراپردیش کے تعلق سے بی جے پی ، وائی ایس آر کانگریس پارٹی اور کے چندر شیکھر راؤ کے ڈرامابازیاں ایک ایک بے نقاب ہو رہی ہیں اور کہا کہ درحقیقت مسٹر وائی ایس ویویکانندا ریڈی کے قتل واقعہ کے حقائق بے نقاب ہونے کے اندیشوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کا تبادلہ کروایا ۔