بی جے پی اقتدار میں انتہاپسند عناصر کے حوصلے بلند، کمزور طبقات پر مظالم : سی پی ایم
کاماریڈی۔7 اکتوبر ۔ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) چیف جسٹس اف انڈیا جسٹس گو گوئی کے خلاف نازیبا رویہ اختیار کرتے ہوئے اُن پر جوتا پھینکنے کی کوشش کو سی پی ایم کے ضلع سکریٹری چندرشیکھر نے شرمناک اور قابلِ مذمت قرار دیا ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ایک وکیل کا، جو خود آئینی اور عدالتی نظام کا محافظ سمجھا جاتا ہے، اس طرح اعلیٰ ترین عدلیہ کے سربراہ پر حملے کی کوشش کرنا جمہوریت اور انصاف کے وقار پر حملہ ہے۔چندرشیکھر نے کہا کہ اگر ملک کے چیف جسٹس کو ہی تحفظ حاصل نہیں تو عام اور پسماندہ طبقات کے ساتھ ہونے والی ناانصافیاں اور حملے کس حد تک بڑھ چکے ہیں، اس کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی کے زیرِ اقتدار ریاستوں میں انتہاپسند عناصر کو شہہ دے کر دلتوں اور کمزور طبقات پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے بنائے ہوئے آئین کی توہین کرتے ہوئے چیف جسٹس کے خلاف اس طرح کے ریمارکس اور حرکتیں کرنا انتہائی افسوسناک ہے، جو نہ صرف وکالت کے پیشے پر بدنما داغ ہے بلکہ قومی سلامتی کے لیے بھی خطرہ ہے۔چندرشیکھر نے مطالبہ کیا کہ مرکزی حکومت فوری طور پر اس معاملے میں مداخلت کرے، مذکورہ وکیل کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا جائے، اسے وکالت کے پیشے سے مستقل طور پر برطرف کیا جائے، تاکہ مستقبل میں کوئی شخص عدلیہ اور دستور ہند کے تقدس کو پامال کرنے کی جرأت نہ کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چیف جسٹس پر حملہ دراصل ملک کے عدالتی نظام اور دستور پر حملہ ہے، جو دلت اور پسماندہ طبقات کے جذبات کو شدید طور پر مجروح کرتا ہے۔