نئی دہلی : سپریم کورٹ کے وکیل اتسو سنگھ بینس نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ لکھتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ چیف جسٹس رنجن گوگوئی کے خلا ف جنسی تشدد کا الزام ایک سازش تھی ۔ اس سازش کو رچنے کیلئے کچھ لوگوں نے مجھ سے بھی رابطہ کیاتھا او رمجھے دیڑھ کروڑ روپے کی پیش کش کی گئی ۔
اتسو نے اپنی فیس بک پوسٹ میں لکھا ہے کہ جب میں نے اس پیش کش کو مسترد کردیا تو وہ شخص آسارام عصمت دری کیس میں میرے بلا معاوضہ کام کرنے کی تعریف کررہا تھا او رمیرا رشتہ دار ہونے کا دعوی کررہا تھا ۔ اتسو نے بتایا کہ پھر اچانک مجھے اپنی قانونی فیس کے طور پر پچاس لاکھ روپے کی پیش کش کی او ر کہا کہ مجھے خاص طور پر پریس کلب آف انڈیا کے ساتھ ایک پریس کانفرنس منعقد کرنے کی ہدایت دی ۔
لیکن بعدمیں میں نے اس معاملہ کو سمجھا تومجھے کچھ گڑ بڑ لگی تو میں نے صاف انکار کردیا ۔ تو اس نے مجھے دیڑھ کروڑ روپے کی پیشکش کی ۔ میں نے ان سے اپنے دفتر کے باہر نکل جانے کیلئے کہا ۔