آبپاشی پراجکٹ کی تعمیر پر گرین ٹریبونل کی دھمکی
حیدرآباد: نیشنل گرین ٹریبونل نے آندھراپردیش حکومت کی جانب سے زیر تعمیر رائلسیما لفٹ اریگیشن پراجکٹ پر برہمی کا اظہار کیا ۔ گرین ٹریبونل نے احکامات کی خلاف ورزی کرکے تعمیری کام جاری رکھنے پر چیف سکریٹری کو جیل بھیجنے کا انتباہ دیا ہے۔ واضح رہے کہ تلنگانہ حکومت نے گرین ٹریبونل سے پراجکٹ کے خلاف نمائندگی کی تھی۔ ٹریبونل نے تعمیری کاموں کو جاری رکھنے پر احکامات کی خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ اس پر ضروری کارروائی کی جائیگی ۔ تلنگانہ کے شہری جی سرینواس نے گرین ٹریبونل کے جنوبی ہند بنچ پر درخواست دائرکی ہے۔ بنچ نے آج اس درخواست کی سماعت کی جس میں کہا گیا کہ ٹریبونل کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پراجکٹ کے تعمیری کاموں کو جاری رکھا گیا ہے۔کرشنا واٹر مینجمنٹ بورڈ اور گرین ٹریبونل نے آندھراپردیش حکومت کو پراجکٹ کی تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ آئندہ سماعت 12 جولائی کو مقرر کی گئی ۔ ماحولیاتی منظوری کے بغیر پراجکٹس کی تعمیر کے سلسلہ میں آندھراپردیش حکومت کو پہلے ہی ہدایت دی جاچکی ہے۔ تلنگانہ حکومت نے آندھراپردیش کے مختلف پراجکٹس کے خلاف کرشنا واٹر مینجمنٹ بورڈ سے شکایت کی ہے۔ بورڈ نے آندھراپردیش کے خلاف کارروائی کیلئے قانونی رائے حاصل کی ہے۔ اگر پراجکٹس کی تفصیلی رپورٹ داخل نہیں کی گئی تو مینجمنٹ بورڈ کو کارروائی پر مجبور ہونا پڑے گا ۔