چیف سکریٹری رام کرشنا راؤ اور ڈی جی پی ڈاکٹر جتیندر کی میعاد میں توسیع کا امکانب

   

تین ماہ کی توسیع کیلئے مرکزی حکومت کو مکتوب روانہ ، سیول اور پولیس نظم و نسق کی کارکردگی بہتر بنانے کی مساعی
حیدرآباد۔ 10 اگست (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے دو اہم عہدوں پر فائز عہدیداروں کی سبکدوشی کی صورت میں میعاد میں توسیع کا معاملہ چیف منسٹر ریونت ریڈی کے زیر غور ہے۔ چیف سکریٹری رام کرشنا راؤ اور ڈائرکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر جتیندر کی میعاد جاریہ ماہ مکمل ہورہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی دونوں عہدیداروں کو تین ماہ کی توسیع دینے کا منصوبہ رکھتے ہیں تاکہ سیول اور پولیس نظم و نسق کی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے ان کے تجربات سے استفادہ کیا جاسکتے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے مرکز کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے تین ماہ کی توسیع کی اجازت حاصل کی گئی ہے۔ رام کرشنا راؤ نے جاریہ سال 30 اپریل کو تلنگانہ کے چیف سکریٹری کے طور پر عہدہ کا جائزہ حاصل کیا تھا اور ان کی میعاد 31 اگست کو ختم ہو رہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی محکمہ فینانس میں رام کرشنا راؤ کے دیرینہ تجربہ کی بنیاد پر انہیں مزید تین ماہ کی توسیع کے خواہاں ہیں۔ رام کرشنا راؤ نے بی آر ایس کے 10 سالہ دور حکومت میں پرنسپل سکریٹری فینانس کی حیثیت سے بجٹ کی تیاری میں اہم رول ادا کیا تھا۔ کانگریس برسر اقتدار آنے کے بعد بھی انہوں نے کانگریس حکومت کے دو بجٹ تیار کئے تھے۔ چیف سکریٹری کے عہدے پر فائز کئے جانے کے باوجود حکومت نے نظم و نسق اور خاص طور پر محکمہ فینانس میں اصلاحات کے لئے ان کی تجاویز حاصل کیں۔ دوسری طرف ڈائرکٹر جنرل پولیس جتیندر بھی آئندہ ماہ ستمبر میں وظیفہ پر سبکدوش ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق جتیندر کو بھی تین ماہ کی توسیع دیئے جانے کا امکان ہے۔ مرکزی حکومت کی منظوری حاصل ہونے تک نظم و نسق میں دونوں عہدیداروں کی توسیع کے بارے میں الجھن برقرار رہے گی۔ 1992 آئی پی ایس بیاچ سے تعلق رکھنے والے جتیندر آندھرا پردیش کیڈر کے لئے منتخب ہوئے تھے۔ نرمل میں اے ایس پی کے طور پر انہوں نے پولیس میں اپنے کیئر کا آغاز کیا۔ بعد میں وہ ایڈیشنل ایس پی بلم پلی، محبوب نگر اور گنٹور میں سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ جتیندر نے سی بی آئی اور گرے ہانڈس فورس میں 2004 تا 2006 خدمات انجام دیں۔ ڈی آئی جی کے طور پر ترقی کے بعد انہیں آئی جی وشاکھاپٹنم رینج مقرر کیا گیا۔ انہوں نے پولیس اکیڈیمی میں بھی کچھ عرصہ تک کام کیا بعد میں ورنگل رینج ڈی آئی جی کے طور پر خدمات انجام دیں۔ آندھرا پردیش کی تقسیم کے بعد انہیں تلنگانہ کیڈر الاٹ کیا گیا۔ وہ حیدرآباد میں ایڈیشنل کمشنر ٹریفک اور ڈائرکٹر جنرل جیل کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔ رام کرشنا راؤ کے چیف سکریٹری کے عہدے پر سبکدوش ہونے کے بعد سینئر آئی اے ایس عہدیدار وکاس راج اس عہدے کے اہم دعویدار ہیں۔ اس کے علاوہ مرکزی حکومت کی خدمات پر موجود سنجے جاجو تلنگانہ واپسی کے خواہاں ہیں۔ اگر حکومت چاہے تو رام کرشنا راؤ کو دو مراحل میں 6 ماہ تک توسیع دے سکتی ہی۔ بتایا جاتا ہے کہ آئندہ سال فروری میں بجٹ کی تیاری میں رام کرشنا راؤ کی خدمات حاصل کرنے چیف منسٹر انہیں عہدے پر برقراری کے حق میں ہیں۔ 1991 آئی اے ایس بیاچ سے تعلق رکھنے والے رام کرشنا راؤ شانتی کماری کے بعد 2023 سے رام کرشنا راؤ چیف سکریٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے تلنگانہ کے 14 بجٹ اور دو مرتبہ عبوری بجٹ کی تیاری میں اہم رول ادا کیا تھا۔ 1