چیف سکریٹری کو فوری معطل کیا جائے : کجریوال

   

نئی دہلی: دہلی کے چیف سکریٹری نریش کمار پر دہلی کے آئی ایل بی ایس ہاسپٹل میں مبینہ بدعنوانی کا الزام لگایا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے چیف سکریٹری کی مبینہ بدعنوانی کی رپورٹ لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کو بھیج دی ہے۔ اس رپورٹ میں کجریوال حکومت نے چیف سکریٹری کو فوری طور پر ہٹانے اور معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ خیال رہے کہ دہلی کی ویجیلنس منسٹر آتشی نے ایک رپورٹ میں الزام لگایا تھا کہ چیف سکریٹری نریش کمار نے اپنے عہدے کا استعمال کرتے ہوئے انسٹی ٹیوٹ آف لیور اینڈ بلیری سائنسز اور اس کمپنی کے درمیان منافع بخش تعاون کا بندوبست کیا جس میں ان کا بیٹا شراکت دار ہے۔ سرکاری ذرائع نے جمعہ کو یہ اطلاع دی۔ اس وقت چیف سکریٹری کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے، لیکن آئی ایل بی ایس نے ایک بیان میں مصنوعی ذہانت کیلئے کسی بھی سافٹ ویئر ڈویلپر یا کمپنی کو خریداری کا آرڈر دینے یا ادائیگی کرنے کے الزام کی تردید کی۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال کو پیش کی گئی ضمنی رپورٹ کے مطابق، کمپنی 20 اپریل 2022 کو نریش کمار کی بطور چیف سکریٹری تقرری کے صرف 20 دن بعد بنائی گئی تھی۔
یہ رپورٹ 18 صفحات پر مشتمل ہے۔ اس سے قبل آتشی نے جنوبی مغربی دہلی کے بامنولی گاؤں میں زمین کے حصول کے معاملے پر رپورٹ پیش کی تھی۔ اس سے قبل کی 670 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کمار پر زمین کے حصول میں بادی النظر ملی بھگت کا الزام لگایا گیا تھا اور دعویٰ کیا گیا تھا کہ اس کے نتیجے میں اسٹیک ہولڈرز کو 897 کروڑ روپے کا منافع ہوا ہوگا۔ کمار نے ایک بیان میں پوچھا، ’’اس طرح کے الزامات کس بنیاد پر لگائے گئے ہیں، خاص طور پر جب چیف سکریٹری نے صرف پچھلے سال یعنی 2022 میں ہی عہدہ سنبھالا ہے۔ رپورٹ کی کاپی شیئر نہیں کی گئی ہے، تو کوئی کس بنیاد پر رپورٹ پر جواب دے سکتا ہے؟‘‘