ملزم کا گرل فرینڈ اور پروفیسرس کے نام کا استعمال، کمشنر ٹاسک فورس پولیس کی کارروائی
حیدرآباد 26 اگسٹ (سیاست نیوز) کمشنر ٹاسک فورس پولیس نے سکندرآباد سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کو گرفتار کرلیا جس نے چیف منسٹر تلنگانہ، وزراء اور کئی اعلیٰ عہدیداروں کو مشکوک پارسل روانہ کیا تھا۔ ڈپٹی کمشنر پولیس ٹاسک فورس بی رادھا کرشن راؤ نے کہاکہ 32 سالہ وی وینکٹیشور راؤ ساکن کمر گوڑہ سکندرآباد ایم بی اے کی تعلیم حاصل کرنے میں ناکام رہا اور اُس نے ایک لڑکی سے دوستی کرنے کی کوشش کی تھی لیکن لڑکی نے انکار کردیا تھا۔ وینکٹیشور راؤ نے عثمانیہ یونیورسٹی کے پروفیسرس کو اُس کی ایم بی اے تعلیم میں ناکامی کا ذمہ دار قرار دیا اور اُس نے ہائیکورٹ میں پروفیسرس اور اڈمنسٹریشن حکام کے خلاف بھی ایک مقدمہ دائر کیا تھا۔ گرفتار ملزم نے لڑکی سے انتقام لینے کی غرض سے 62 مشکوک محلول مادہ کے بوتلیں اپنی گرل فرینڈ اور عثمانیہ یونیورسٹی کے پروفیسرس کے نام سے بذریعہ رجسٹرڈ پوسٹ انتہائی اہم شخصیتوں بشمول چیف منسٹر، ریاستی وزراء، ڈائرکٹر جنرل پولیس، دیگر عہدیداروں اور سلبرٹیز کو 16 اگسٹ کو روانہ کئے تھے۔ پارسل کرنے کے لئے وینکٹیشور راؤ نے 7,216 روپئے کا بِل بھی پوسٹ آفس کو ادا کیا تھا۔ مشتبہ پارسل کی منتقلی کے دوران محکمہ ڈاک کے حکام نے شبہ ظاہر کرتے ہوئے فوری پولیس مہانکالی کو اطلاع دی اور اِس محلول مادہ جس سے تعفن اُٹھ رہا تھا، پولیس کے حوالہ کردیا۔ ٹاسک فورس پولیس نے اِس معمہ کو حل کرنے کے لئے کئی سی سی ٹی وی کیمروں کا تجزیہ کیا اور ایک آٹو کی نشاندہی کرتے ہوئے ڈرائیور کو حراست میں لے کر تفتیش کی جس نے وینکٹیشور راؤ کی جانب سے پارسل پوسٹ آفس منتقل کرنے کی بات بتائی۔ ٹاسک فورس نے گرفتار شخص کے قبضہ سے پارسل میں استعمال کئے جانے والے پلاسٹر ٹیپ، لیاپ ٹاپ، پرنٹر، موبائیل فون اور دیگر اشیاء ضبط کرتے ہوئے اُسے مہانکالی پولیس کے حوالہ کردیا۔