چیف منسٹرکرناٹک کیخلاف مقدمہ چلانے گورنر کی منظوری

,

   

گورنر پرآئینی اختیارات کا غلط استعمال کرنے کانگریس پارٹی کا الزام

نئی دہلی: کرناٹک کے گورنر تھاور چند گہلوت نے میسورو اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی سے جڑے مقام کے الاٹمنٹ تنازعہ سے متعلق الزامات پر چیف منسٹر سدارامیا کے خلاف مقدمہ چلانے کی منظوری دے دی ہے۔گورنر کا یہ فیصلہ ٹی جے ابراہم، پردیپ اور سنیہامائی کرشنا کی جانب سے دائر تین درخواستوں کے بعد سامنے آیا ہے۔اس سے پہلے 26 جولائی کو گورنر گہلوت نے چیف منسٹر سدارامیا کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے سات دن کے اندر جواب دینے کو کہا تھا کہ ان پر مقدمہ کیوں نہ چلایا جائے۔ اس کے جواب میں کرناٹک حکومت نے یکم اگست کو گورنر سے درخواست کی تھی کہ وہ اس نوٹس کو واپس لے لیں۔کانگریس نے اس پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے گورنر پر آئینی گاختیارات کے غلط استعمال کا الزام لگایا۔ پارٹی نے کرناٹک میں کانگریس حکومت کو گرانے کی ایک سازش قرار دیتے ہوئے اس اقدام کی مذمت کی ہے۔ بی جے پی نے گورنر کی قانونی چارہ جوئی کی منظوری کے بعد چیف منسٹر سدا رامیا سے استعفیـ کا بھی مطالبہ کیا ہے جس کو انہوں نے مسترد کردیا۔اس معاملے میں میسور اربن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی( ایم یو ڈی اے )گھوٹالہ شامل ہے جہاں سدارامیا کی بیوی کو مبینہ طور پر میسورو کے کیسرور میں تین ایکڑ اور 16 گنٹا زرعی زمین کے غیر قانونی حصول کے بدلے ایک اہم مقام پر متبادل جگہ دی گئی تھی۔سدارامیا نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ کرناٹک کابینہ نے بھی گورنر سے نوٹس واپس لینے کی سفارش کی تھی ۔