تلنگانہ کے پانی کی غیر قانونی منتقلی کو روکنے اقدامات ضروری، حکومت پر عوام کو گمراہ کرنے کا الزام
نظام آباد۔ 31 جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) تلنگانہ جاگروتی کے زیر اہتمام ’آب- حقیقت‘ کے عنوان پر سوماجی گوڑہ پریس کلب میں ایک گول میز کانفرنس کا انعقاد عمل میں آیا۔جس کی صدارت صدر تلنگانہ جاگروتی و رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کلواکنٹلہ کویتا نے کی۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں کویتا نے کانگریس حکومت کی ناکامیوں اور تلنگانہ میں پانی کے وسائل پر جاری سیاست پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ پانی جیسے اہم مسئلہ پر سیاست کرنا ریاست کے عوام کے ساتھ صریح ناانصافی ہے۔رکن کونسل کویتا نے ریاستی حکومت پر آبی وسائل پر مجرمانہ لاپرواہی کا الزام عائد کیا اور کہا کہ کانگریس حکومت پانی کے مسائل پر محض سیاست کر رہی ہے جبکہ زمینی حقائق کچھ اور ہیں۔انہوں نے بتایا کہ گوداوری میں طغیانی کے باوجود میڈی گڈہ بیرج ایک مضبوط قلعہ کی طرح قائم ہے جو کہ کانگریس کی الزام تراشیوں کے استرداد کے ساتھ ساتھ جھوٹ و فریب کو بے نقاب کرتا ہے۔ کے سی آر کے دور اقتدار میں تعمیر کردہ بڑے آبپاشی پروجیکٹس کے کچھ معمولی کام باقی ہیں جنہیں موجودہ حکومت کو فوری طورپر مکمل کرنا چاہئے۔کانگریس حکومت کو سیاست سے بالاتر ہو کر ریاستی مفادات کے تحفظ کے لئے سنجیدگی کے ساتھ کام کرنا چاہئے۔ بی آر ایس نے اپنی حکومت کے دوران 24 لاکھ ایکڑ اراضی کو سیراب کرنے کے لئے بے شمار پروجیکٹس مکمل کئے۔ کالیشورم پروجیکٹ جو دنیا کے سب سے بڑے آبپاشی پروجیکٹس میں سے ایک ہے جو کے سی آر حکومت کی بڑی کامیابی اور شاندار کارنامہ ہے۔ کانگریس جھوٹا پروپگنڈہ کر رہی ہے کہ کے سی آر کے بنائے گئے پروجیکٹ بیکار ہیں۔ رکن کونسل کویتا نے ریونت ریڈی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ آبی وسائل پر سیاست بند کر ے۔ حقیقی مسائل کی یکسوئی پر توجہ مرکوز کی جائے۔آندھرا پردیش کی حکومت کے ذریعہ تلنگانہ کے پانی کی غیر قانونی منتقلی کو روکنے کے لئے فوری اقدامات روبہ عمل لائے جائیں۔کرشنا ٹریبونل میں تلنگانہ کے حق میں مضبوط دلائل پیش کئے جائیں۔آندھرا کیڈر کے افسر آدتیہ ناتھ داس کو فی الفور ہٹایا جائے۔بی آر ایس دور حکومت میں شروع کردہ تمام ترقیاتی منصوبوں کو بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رکھا جائے۔بی آر ایس لیڈر کویتا نے کہا کہ تلنگانہ کی ترقی کا انحصار پانی کے صحیح استعمال پر ہے اور بی آر ایس نے اس مقصد کے لئے سخت محنت کی ہے لیکن کانگریس حکومت عوام کو گمراہ کر رہی ہے اور پانی کے وسائل کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ تلنگانہ کے عوام کو چاہئے کہ وہ اپنے حقوق کے لئے متحد ہ آواز بلند کریں۔