ڈرون کے ذریعہ مکان اور قافلہ کی نگرانی کے اقدامات
حیدرآباد۔23۔ڈسمبر(سیاست نیوز) چیف منسٹر آندھراپردیش مسٹر این چندرابابو نائیڈو کی سیکیوریٹی پرمعمو رعملہ کی تعداد میں نمایاں کمی کرتے ہوئے ان کی جگہ ڈرون کے ذریعہ چیف منسٹر کی سیکیوریٹی کے اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔مسٹر این چندرا بابو نائیڈو کی قیامگاہ واقع اونڈاولی کی نگرانی کے لئے جملہ 121 پولیس عہدیداروں اور اہلکاروں پر مشتمل عملہ کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے جبکہ سابق چیف منسٹر مسٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی کے مکان تاڈے پلی کی سیکیوریٹی کے لئے جملہ 980 پولیس عہدیدار اور اہلکاروں کی خدمات حاصل کی جاتی تھیں ۔ چیف منسٹر منسٹر این چندرابابو نائیڈو جنہیں مرکزی حکومت کی جانب سے Z+ سیکیوریٹی فراہم کی گئی ہے اس کے باوجود ان کے قافلہ میں محض 11 موٹر گاڑیاں شامل ہیں جبکہ سابق چیف منسٹر کے قافلہ میں 17 موٹر گاڑیاں ہوا کرتی تھیں۔بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر نے خود سیکیوریٹی انتظامات کا جائزہ لینے کے بعد ان کے سیکیوریٹی عملہ کی تعداد میں کمی کے اقدامات کی ہدایت دی ہے اور کہا کہ ان کے دوروں کے دوران بھی بھاری پولیس بندوبست کرنے سے گریز کیا جائے بلکہ اگر ان کی سیکیوریٹی کے مسائل کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں ڈرون کے ذریعہ ان کے مکان اور قافلہ کی نگرانی کے اقدامات کئے جائیں۔مسٹر این چندرا بابو نائیڈو کی ہدایت کے بعد ان کے سیکیوریٹی امور میں تبدیلی لاتے ہوئے کئے جانے والے اقدامات میں ان کی سرکاری قیامگاہ واقع اونڈاولی کو ڈرون کی نگرانی میں رکھنے کے اقدامات کئے گئے ہیں اور بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر آندھراپردیش کی ڈرونس کے ذریعہ نگرانی اور سیکیوریٹی کے اقدامات کا عملی طور پر آغاز کیا جاچکا ہے ۔قیامگاہ کی نگرانی کرنے والے ڈرون کی تعیناتی کے ذریعہ کئے جانے والے مظاہرہ کے بعد عہدیداروں نے بتایا کہ مکان کے اطراف تعینات کئے گئے ان خود کار ڈرون کے ذریعہ ہر دو گھنٹے میں ایک مرتبہ اطراف کی صورتحال کی ویڈیو گرافی کی جائے گی اور اگر کسی بھی طرح کی مشتبہ سرگرمیاں ریکارڈ کی جاتی ہیں تو یہ ڈرون ویڈیو کنٹرول روم کو روانہ کریں گے جہاں موجود سیکیوریٹی عملہ فوری متحرک ہوجائے گا۔3