چیف منسٹر ریونت ریڈی نے بہادرپورہ تا آرام گھر فلائی اوور کا افتتاح کیا

   

آنجہانی سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ سے موسوم کرنے کا اعلان ، حکومت پرانے شہر کی ترقی کیلئے پابندعہد، تقریب سے خطاب

حیدرآباد۔6۔جنوری(سیاست نیوز) چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے بہادر پورہ تا آرام گھر فلائی اوور کو آنجہانی وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے نام سے معنون کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت ڈاکٹر منموہن سنگھ کو خراج پیش کرنے کے لئے فینانشل ڈسٹرکٹ میں ڈاکٹر منموہن سنگھ کا مجسمہ نصب کرنے کا فیصلہ کرچکی ہے اور پرانے شہر میں تعمیر کئے گئے شہر حیدرآباد کے دوسرے بڑے فلائی اوور کو ان کے نام سے معنون کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے اس فلائی اوور کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران یہ بات کہی ۔ انہوں نے شہر حیدرآباد کوریاست تلنگانہ کی شناخت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت پرانے شہر کو حقیقی شہر مانتی ہے اور اپنی شناخت کے اس حصہ کی ترقی کے لئے حکومت پیسہ دینے کے لئے تیار ہے۔ انہو ںنے کہا کہ اگر پرانے شہر کے لئے حکومت کے پاس فنڈس نہیں ہے تو حکومت کو اقتدار میں رہنے کا حق حاصل نہیں ہے کیونکہ شناخت کے تحفظ کے ذریعہ ہی ترقی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ وہ تلنگانہ کی ترقی کے لئے مودی سے لڑنے اور اسد الدین اویسی سے ملنے کے لئے بھی تیار ہیں۔ نہرو زوالوجیکل پارک تا آرام گھر تعمیر کئے گئے شہر حیدرآباد کے اس دوسرے طویل ترین فلائی اوور کی افتتاحی تقریب میں ریاستی وزیرڈی سریدھر بابو ‘ مئیر مجلس بلدیہ عظیم ترحیدرآبادگدوال وجیہ لکشمی ‘ رکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹراسدالدین اویسی ‘ ارکان قانون ساز کونسل جناب عامر علی خان‘ مسٹر وینکٹ بالمورو‘جناب مرزارحمت بیگ ‘ قائد ایوان مقننہ مجلس پارٹی جناب اکبر الدین اویسی ‘ ارکان اسمبلی جناب میر ذوالفقار علی ‘ جناب محمد مبین‘کے علاوہ کارپوریٹرس‘ بلدی عہدیدار و دیگر موجود تھے ۔ چیف منسٹر نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ پرانے شہر کی ترقی کے لئے جن منصوبوں کا اعلان کیاگیا ہے انہیں مکمل کرنے کے سلسلہ میں ریاستی حکومت کی جانب سے متعلقہ محکمہ جات اور پرانے شہر کے منتخبہ عوامی نمائندوں کے ہمراہ 11یا12 جنوری کو سیکریٹریٹ میں اہم اجلاس منعقد کیا جائے گا جس میں متعلقہ محکمہ جات کے عہدیدار موجود رہیں گے۔ اے ریونت ریڈی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے آئندہ ہفتہ کے دوران گوشہ محل اسٹیڈیم میں عثمانیہ دواخانہ کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا۔ انہو ںنے بتایا کہ پرانے شہر کی ترقی کے لئے عوامی نمائندے پراجکٹس تیار کریں اور کام کروائیں ۔ انہوں نے کہا کہ پیسہ کی اجرائی ان کی ذمہ داری ہے جبکہ کام کروانا منتخبہ عوامی نمائندوں کی ذمہ داری ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ تلنگانہ کی ترقی اور حیدرآباد کی ترقی کے لئے ریاستی حکومت کی جانب سے پرانے شہر میں میٹرو ریل کے تعمیری کاموں کا آغاز کیا جاچکا ہے اور انہوں نے اس سلسلہ میں مرکزی حکومت بالخصوص وزیر اعظم سے خواہش کی ہے کہ وہ حیدرآباد میٹرو ریل کے علاوہ موسیٰ ندی پراجکٹ کو منظوری دیں تاکہ ریاستی حکومت ان پراجکٹس کے ذریعہ تلنگانہ کی ترقی کو یقینی بنا سکے۔ریونت ریڈی نے کہا کہ میر عالم تالاب پر کیبل برج کی تعمیر کے کاموں کا جلد آغاز کیا جائے گا اور اندرون 2 برس اس کیبل برج کو مکمل کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ چیف منسٹر نے اس موقع پر ڈاکٹر منموہن سنگھ فلائی اوور کے افتتاح کے علاوہ 301 کروڑ کی لاگت سے پرانے شہر کے حلقہ اسمبلی چندرائن گٹہ میں برساتی پانی اور ڈرینیج کے پانی کے علحدہ بہاؤ کو یقینی بنانے کے کاموں کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔چیف منسٹر نے پرانے شہر میں تعلیمی ترقی کے لئے جونیئر کالجس‘ ڈگری کالجس کے قیام کے علاوہ ایک انجینئرنگ کالجس کی منظوری کے مطالبہ کو بھی قبول کرنے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سیکریٹریٹ میں منعقد ہونے والے اجلاس میں اس سلسلہ میں قطعی فیصلہ کیا جائے گا۔ ریاستی وزیر امور مقننہ وانفارمیشن ٹکنالوجی ڈی سریدھر بابو نے اس تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے ملک پیٹ ٹی وی ٹاؤر کے کاموں کو جلد شروع کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ ڈی سریدھر بابو نے جناب اکبر الدین اویسی کی جانب سے کئے گئے پرانے شہر میں اسکل ڈیولپمنٹ سنٹر کے قیام کے مطالبہ کو قبول کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے اس سلسلہ میں فوری طور پر اقدامات کا آغاز کیا جائے گا۔ انہو ںنے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے دونوں شہرو ںکی یکساں ترقی کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔ریاستی حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے انہو ںنے کہا کہ شہر کے اس حصہ سے ان کا گہرا لگاؤ ہے۔رکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹر اسدالدین اویسی نے اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے جو ترقیاتی کام انجام دیئے جا رہے ہیں ان کی عاجلانہ تکمیل کی وہ توقع کرتے ہیں۔ انہوں نے پرانے شہر میں میٹرو ریل کے کاموں کے آغاز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آج 40 جائیداد مالکین کو حصول اراضیات کا معاوضہ ادا کیاگیا ہے جبکہ 2028 تک میٹرو ریل کے کاموں کی تکمیل کا نشانہ مقرر کیاگیا ۔انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ زیر التواء کاموں کو بھی جلد مکمل کرنے کے اقدامات کئے جانے کی امید ہے۔قائد ایوان مقننہ مجلس جناب اکبر الدین اویسی نے اس موقع پر خطاب کے دوران حکومت کی سیاحتی پالیسی میں درگاہوں اور مساجد کی سیاحت کو بھی شامل کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ مذہبی سیاحت کے فروغ کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ انہو ںنے چارمینار پیدل راہرو پراجکٹ کی تکمیل کے سلسلہ میں فوری طور پر اقدامات کا آغاز کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ خلوت اور چارمینار بس اسٹینڈ میں پارکنگ کامپلکس کی تعمیر کے اقدامات کے علاوہ پیشرو حکومت کے دور میں کئے گئے اعلانات پر عمل آوری کا مطالبہ کیا ۔3