چیف منسٹر ریونت ریڈی کی دہلی میں مرکزی وزراء سے ملاقاتیں ‘ تلنگانہ کی ترقی میں تعاون کی اپیل

   

ریاست کے واجب الادا بقایہ جات کی اجرائی ‘ پالمور پراجیکٹ کو قومی درجہ دینے اور تقسیم ریاست بل کے وعدوں کی تکمیل کیلئے نمائندگیاں

حیدرآباد۔/4 جنوری، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے آج دہلی میں مصروف ترین گذارا ۔ 11 بجے دن انہوں نے اے آئی سی سی کے اجلاس میں شرکت کی جس میں لوک سبھا انتخابات کے علاوہ راہول گاندھی کی بھارت جوڑو نیائے یاترا کا جائزہ لیا گیا۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے شام میں مرکزی وزیر شہری ترقیات ہردیپ سنگھ پوری، مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے علاوہ مرکزی وزیر جل شکتی گجیندر سنگھ شیخاوت سے ملاقات کی۔ ان ملاقاتوں میں متعلقہ وزراء کے علاوہ اعلیٰ عہدیدار بھی موجود تھے۔ چیف منسٹر نے مرکزی وزیر شہری ترقیات پر زور دیا کہ مکانات کی تعمیر سے متعلق فنڈز کی اجرائی کے علاوہ دوسری اسکیمات سے تلنگانہ کو فائدہ پہنچانے کے علاوہ زیر التواء بقایاجات فوری جاری کرکے تلنگانہ کے ترقیاتی کاموں میں تیزی پیدا کرنے مرکزی حکومت سے مکمل تعاون کرنے کی اپیل کی۔ مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ٹیم انڈیا کی اسپرٹ سے کام کررہے ہیں۔ ملک کی ترقی اور ریاستوں کی ترقی کیلئے مرکز سے مکمل تعاون فراہم کیا جارہا ہے۔ ترقیاتی اور فلاحی اسکیمات میں سیاست سے بالاتر ہوکر مرکزی حکومت کام کررہی ہے۔ دوسری ریاستوں کے ساتھ تلنگانہ سے بھی مکمل تعاون و اشتراک کرنے کا تیقن دیا۔ مرکزی وزیر جل شکتی گجیندر سنگھ شیخاوت سے بھی ریونت ریڈی نے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں ریاستی وزیر آبپاشی اتم کمار ریڈی کے علاوہ محکمہ آبپاشی کے اعلیٰ عہدیدار بھی موجود تھے۔ چیف منسٹر نے مرکزی وزیر جل شکتی کو ایک یادداشت پیش کرکے پالمور۔ رنگاریڈی لفٹ اریگیشن پراجکٹ کو قومی پراجکٹ کا درجہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکومت کی غفلت اور عدم دلچسپی سے یہ پراجکٹ ٹال مٹول کا شکار ہوگیا ہے جس سے کئی اضلاع کے عوام پینے کے پانی سے محروم ہوگئے۔ اس کے علاوہ زرعی شعبہ کو بھی پانی نہیں مل سکا ہے۔ اے ریونت ریڈی نے بتایا کہ ضلع ناگرکرنول کے نلا پور کے قریب سابق چیف منسٹر کے سی آر نے پراجکٹ کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔ اس پراجکٹ سے اضلاع ناگرکرنول، محبوب نگر، وقارآباد، رنگاریڈی اور نلگنڈہ کی 10 لاکھ ہیکٹرس اراضی کو پانی سیراب کرنے کی سہولت فراہم ہوگی۔ دو مرحلوں میں پراجکٹ کی تکمیل ہوگی پہلے مرحلہ میں پینے کے پانی اور دوسرے مرحلہ میں زرعی شعبہ کو پانی سربراہ کرنے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ پالمور رنگاریڈی پراجکٹ کی تعمیر کیلئے ریاستی حکومت نے 35,200 کروڑ روپئے خرچ کرنے کا تخمینہ تیار کیا ۔ لہذا مرکزی حکومت اس پراجکٹ کو قومی پراجکٹ کا درجہ دے اور پراجکٹ کی تکمیل کیلئے مرکزمکمل تعاون کرے۔ بعد ازاں چیف منسٹر نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ 2014 میں علحدہ تلنگانہ کی تشکیل ہوئی ہے۔ تقسیم ریاست بل میں تلنگانہ سے بہت وعدے کئے گئے تھے ان کو جلد مکمل کرنے کا مرکزی وزیر داخلہ سے مطالبہ کیا اور کہا کہ دونوں تلگو ریاستوں میں اثاثہ جات کی تقسیم کا عمل ابھی مکمل نہیں ہوا ہے۔ لہذا وہ اپیل کرتے ہیں کہ تقسیم ریاست بل میں تلنگانہ سے جو وعدے کئے گئے ان کی عاجلانہ تکمیل کرکے سال سے زیر التواء کاموں کو منظوری دیں۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے چیف منسٹر تلنگانہ کو تیقن دیا کہ اثاثہ جات کی تقسیم کا جائزہ لینے دونوں تلگو ریاستوں کا اجلاس طلب کرکے مسائل کی یکسوئی کیلئے ہر ممکن تعاون کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسائل کی یکسوئی کیلئے دونوں تلگو ریاستوں کو بات چیت کی ٹیبل پر اکٹھا ہونے کی ضرورت ہے۔ مرکزی حکومت مسائل کی یکسوئی کے معاملہ میں سنجیدہ ہے۔2