چیف منسٹر ریونت ریڈی کی صدر کانگریس ملکارجن کھرگے سے ملاقات

   

پارلیمنٹ میں تحفظات مسئلہ پر بات چیت، ریاستی وزراء اور ارکان پارلیمنٹ شریک
حیدرآباد ۔ 7 ۔ اگست (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے ریاستی وزراء اور ارکان پارلیمنٹ کے ہمراہ صدر کانگریس ملکارجن کھرگے سے ملاقات کی اور 42 فیصد بی سی تحفظات کی منظوری کیلئے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں مرکز پر دباؤ بنانے کی درخواست کی۔ ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا ، ریاستی وزراء ڈی سریدھر بابو ، جوپلی کرشنا راؤ ، ڈی لکشمن کمار ، پی سرینواس ریڈی ، جی ویویک وینکٹ سوامی ، وی سری ہری ، پونم پربھاکر ، کونڈا سریکھا ، ڈی انوسویا سیتکا ، صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ ، ارکان پارلیمنٹ بلرام نائک، جی ومشی کرشنا ، ڈاکٹر ملو روی ، سریش شیٹکر ، کرن کمار ریڈی ، انیل کمار یادو اور دیگر قائدین موجود تھے۔ اے آئی سی سی قائدین جئے رام رمیش اور نصیر حسین نے بھی تلنگانہ حکومت کی جانب سے سماجی انصاف کی مساعی کو سراہا۔ چیف منسٹر ملکارجن کھرگے کو کل جنتر منتر پر دھرنا اور انڈیا الائنس کی حلیف جماعتوں کی تائید سے واقف کرایا۔ صدر جمہوریہ سے ملاقات کیلئے 10 دن قبل درخواست کے باوجود ملاقات کا وقت نہیں دیا گیا۔ ملکارجن کھرگے نے کہا کہ بی سی تحفظات کے مسئلہ پر بی جے پی دوہرا معیار اختیار کر رہی ہے۔ انہوں نے تیقن دیا کہ کانگریس پارٹی حلیف جماعتوں کی تائید سے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں مرکز پر دباؤ بنائے گی تاکہ تلنگانہ کے دونوں بلز کو منظوری حاصل ہو۔ چیف منسٹر نے صدر کانگریس کو بتایا کہ حیدرآباد میں عنقریب پولیٹیکل افیرس کمیٹی کا اجلاس طلب کیا جائے گا جس میں حکمت عملی طئے کی جائے گی۔ مرکز کی جانب سے تحفظات کی منظوری میں تاخیر پر پنچایت انتخابات میں پارٹی کی سطح پر 42 فیصد بی سی امیدواروں کو ٹکٹ دیا جائے گا۔1