چیف منسٹر عدم کارکردگی کی بنیاد پر عہدے سے استعفیٰ دیں: وجئے شانتی

   

صرف مجالس مقامی کے لیے شرائط بے فیض، حیدرآباد کے عوام کو کے سی آر سے مایوسی
حیدرآباد۔ 21 فروری (سیاست نیوز) سابق رکن پارلیمنٹ اور فلم اسٹار وجئے شانتی نے چیف منسٹر سے مطالبہ کیا کہ مجالس مقامی کے عوامی نمائندوں کو کارکردگی کے سلسلہ میں جو ہدایت دی گئی وہ اپنے آپ پر بھی لاگو کریں۔ وجئے شانتی نے کہا کہ بلدیات کے نو منتخب نمائندوں کے اجلاس میں چیف منسٹر نے کہا کہ اگر کام کرنا نہیں ہے تو عہدہ چھوڑدیں۔ وجئے شانتی نے کہا کہ نومنتخب افراد میں عوامی خدمت کا جذبہ پیدا کرنے کے لیے کے سی آر نے یہ بیان دیا لیکن یہ بیان صرف بلدیات کے نمائندوں تک محدود نہ ہو۔ چیف منسٹر کو بھی اس بیان پر قائم رہنا چاہئے۔ عوام اس بات کا مطالبہ کررہے ہیں کہ چیف منسٹر کارکردگی سے عہدے پر برقرار رہیں، بصورت دیگر انہیں بھی عہدہ چھوڑدینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے عوام چیف منسٹر کی کارکردگی سے مایوس ہیں۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن میں ٹی آر ایس کی کامیابی کے بعد کارپوریٹرس نے عوام سے مختلف وعدے کئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح مجالس مقامی کے نمائندوں کو چیف منسٹر نے وارننگ دی ہے انہیں حیدرآباد کے عوام سے کئے گئے وعدوں کا جائزہ لینا چاہئے۔ حیدرآباد کی ترقی اور غریبوں کے لیے ڈبل بیڈروم مکانات کی تعمیر کا وعدہ کیا گیا تھا۔ انتخابات میں وعدوں کے ذریعہ ووٹ حاصل کئے گئے لیکن بعد میں رائے دہندوں کو مایوس کردیا گیا۔ 4 سال گزرنے کے باوجود حیدرآباد میں ڈبل بیڈروم مکانات کی تعمیر کا آغاز نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ وعدے کی عدم کی تکمیل کی صورت میں کیا چیف منسٹر مستعفی ہوجائیں گے۔ وجئے شانتی نے کہا کہ مشن بھگیرتا کے تحت ہر گھر صاف پینے کا پانی سربراہ کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ کے سی آر نے کہا تھا کہ وہ پانی کی سربراہی تک عوام سے ووٹ نہیں مانگیں گے۔ لیکن انتخابات گزرگئے اور ٹی آر ایس نے اسمبلی میں دوبارہ کامیابی حاصل کی۔ وجئے شانتی کہا کہ مکانات کو صاف پینے کے پانی کی سربراہی کا وعدہ پورا نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وعدوں کی عدم تکمیل کی طویل فہرست ہے اور چیف منسٹر کو کئی مرتبہ استعفیٰ دینا پڑے گا۔ مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کے ساتھ ناانصافی کی ٹی آر ایس شکایت کررہی ہے لیکن بی جے پی قائدین نے اس کی تردید کی۔ وجئے شانتی نے کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں چیف منسٹر نے اپوزیشن ارکان اسمبلی کو انحراف کے لیے اکسایا لیکن انکے اسمبلی حلقوں کی ترقی کے لیے فنڈس جاری نہیں کئے گئے۔ منحرف ارکان اسمبلی سے کئی وعدے کئے گئے تھے لیکن انہیں ایک روپیہ بھی ترقیاتی فنڈ کے طورپر جاری نہیں ہوا ہے۔ وجئے شانتی نے کہا کہ کے سی آر کو وعدوں کی تکمیل کے سلسلہ میں عوام سے وضاحت کرنی چاہئے۔