حیدرآباد۔ 20 ستمبر (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے اعلیٰ عہدیداروں کو احکامات جاری کرتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ ضرورت ہونے کی جگہ ہی کنٹراکٹ اور آؤٹ سورسنگ کے ملازمین کا تقرر کیا جائے۔ غیر ضروری تقررات نہ کرنے کی ہدایت دی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ اس معاملہ میں حکومت کا کوئی دباؤ نہیں رہے گا، عہدیدار آزادانہ طور پر شفاف فیصلے کرتے ہوئے ضرورت کے مطابق کنٹراکٹ اور آؤٹ سورسنگ عملے کا تقرر کریں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ بی آر ایس کے دور حکومت میں بڑے پیمانے پر مختلف شعبوں میں غیر ضروری طور پر ایسے ملازمین کا تقرر کرنے کی شکایتیں موصول ہو رہی ہیں جس کا جائزہ لینے کے لئے وہ ریٹائرڈ آئی اے ایس آفیسر شانتی کماری کو اس کی ذمہ داری سونپ چکے ہیں۔ چیف منسٹر نے اس کمیٹی کو جلد سے جلد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ سابق حکومت نے من مانی طور پر کنٹراکٹ اور آؤٹ سورسنگ ایمپلائز کا تقرر کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر بدعنوانیاں ہونے کی شکایتیں وصول ہونے کا چیف منسٹر ریونت ریڈی نے سخت نوٹ لیا ہے۔ اعلیٰ عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایسے ایمپلائز کو برقرار رکھیں جن کی خدمات ضروری ہیں۔ اس معاملہ میں اعلیٰ عہدیدار خود کارروائی کرتے ہوئے غیر ضروری اسٹاف کے بارے میں رپورٹ تیار کریں۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے شانتی کماری کی قیادت میں تشکیل دی گئی کمیٹی کا اجلاس طلب کرتے ہوئے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا اور کہا کہ وہ کسی کو بھی ملازمت سے ہٹانے کی ہدایت نہیں دے رہے ہیں بلکہ عہدیداروں کی کمیٹی خود یہ فیصلہ کریں کہ کسے رہنا چاہئے اور کسے جانا چاہئے۔ کنٹراکٹ اور آؤٹ سورسنگ کے مختلف محکمہ جات میں ایمپلائز خدمات انجام دے رہے ہیں۔ کیا ان کے تقررات کے لئے محکمہ فینانس کی منظوری حاصل ہے اس کا بھی سنجیدگی سے جائزہ لیں۔ کتنے کنٹراکٹ ملازمین ہیں اور کتنے آؤٹ سورسنگ ملازمین ہیں ان کے آدھار کارڈ بینکوں سے منسلک ہیں؟ مختلف پہلوؤں سے اس کا جائزہ لیں۔ 2