چیف منسٹر کو گجویل اسمبلی حلقہ سے مقابلہ کرنے ریونت ریڈی کا چیلنج

   

104 موجودہ ارکان اسمبلی کو ٹکٹ دیا جائے، برقی سربراہی پر کھلے مباحث کا چیلنج قبول
حیدرآباد۔/16 جولائی، ( سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی نے چیف منسٹر کے سی آر کو چیلنج کیا کہ وہ گجویل اسمبلی حلقہ سے دوبارہ مقابلہ کریں اور بی آر ایس کے تمام ارکان اسمبلی کو دوبارہ ٹکٹ دیں تاکہ عوام کی حقیقی رائے حکومت کے بارے میں منظر عام پر آسکے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے زرعی شعبہ کو 24 گھنٹے برقی سربراہی کے مسئلہ پر ہریش راؤ کی جانب سے کھلے مباحث کے چیلنج کو قبول کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے تمام برقی سب اسٹیشنوں کے پاس گرام سبھا کا اہتمام کیا جائے گا اور جس سب اسٹیشن میں 24 گھنٹے برقی سربراہی کا ریکارڈ موجود ہو وہاں سے کانگریس ووٹ نہیں مانگے گی اور اگر 24 گھنٹے سربراہی ثابت نہیں کی گئی تو بی آر ایس کو ووٹ مانگنے سے گریز کرنا ہوگا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ حکومت نے برقی عہدیداروں کو پابند کیا ہے کہ وہ سب اسٹیشنوں کے ریکارڈ کو محفوظ کردیں تاکہ کانگریس قائدین کے ہاتھ میں پہونچنے نہ پائے۔ انہوں نے نلگنڈہ کے سب اسٹیشنوں کا حوالہ دیا جہاں رکن پارلیمنٹ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے برقی سب اسٹیشنوں سے ریکارڈ حاصل کیا جہاں 10 گھنٹے بھی سربراہی نہیں تھی۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی اور رکن کونسل جیون ریڈی نے برقی سربراہی کے مسئلہ پر سیاست سے سبکدوشی کا اعلان کیا ہے لہذا حکومت کو یہ چیلنج قبول کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس قائدین اور وزراء کا یہ دعویٰ ہے کہ 9 برسوں میں ان کی کارکردگی مثالی رہی لہذا کے سی آر کو چاہیئے کہ وہ تمام 104 ارکان اسمبلی کو دوبارہ ٹکٹ دیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر عوامی ناراضگی کے سبب گجویل کے بجائے کسی اور حلقہ سے مقابلہ کی تیاری کررہے ہیں۔ سروے رپورٹس کے مطابق 104 سیٹنگ ارکان اسمبلی میں سے 80 فیصد کو شکست ہوگی۔ گجویل میں سروے رپورٹ چیف منسٹر کے خلاف رہی ہے۔ ریونت ریڈی نے چیلنج کیا کہ اگر حکومت کی کارکردگی پر ریفرنڈم چاہتے ہیں تو بی آر ایس کے تمام ارکان اسمبلی کو موجودہ حلقوں سے ٹکٹ دیا جائے۔ انہوں نے اسپیکر اسمبلی اور صدرنشین قانون ساز کونسل کے سیاسی بیانات پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ دستوری عہدوں پر فائز رہتے ہوئے سیاسی بیانات پر گورنر کو چاہیئے کہ ان دونوں کو عہدوں سے برطرف کردیں۔ ریونت ریڈی نے الزام عائد کیا کہ اسپیکر اسمبلی پوچارم سرینواس ریڈی کے فرزندان غیر قانونی سرگرمیوں اور بے قاعدگیوں میں ملوث ہیں۔ بیٹوں کی سرگرمیوں کو بچانے کیلئے سرینواس ریڈی سیاسی بیان بازی کررہے ہیں۔ اسی طرح صدر نشین کونسل سکھیندر ریڈی اپنے فرزند کو نلگنڈہ اسمبلی حلقہ سے ٹکٹ کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ آندھرا پردیش کی تاریخ میں پہلی مرتبہ دستوری عہدوں پر فائز افراد سیاسی بیان بازی میں مشغول دیکھے گئے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے سب سے پہلے مفت برقی سربراہی کا نظریہ پیش کیا جس پر وائی ایس راج شیکھر ریڈی دور حکومت میں عمل کیا گیا۔ر