چیف منسٹر کیخلاف ریمارکس پر زبان کاٹ دی جائیگی

   

حیدرآباد کی برانڈ امیج خراب کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا : جگاریڈی
حیدرآباد ۔ 14 ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ پردیش کانگریس کے ورکنگ صدر سابق رکن اسمبلی جگاریڈی نے کانگریس کارکنوں کو مشتعل کرنے اور چیف منسٹر ریونت ریڈی کے خلاف غیرپارلیمانی الفاظ کا استعمال کرنے پر زبان کاٹ دینے کا انتباہ دیا ہے۔ آج گاندھی بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جگاریڈی نے کہا کہ پرامن حیدرآباد میں بی آر ایس قائدین لا اینڈ آرڈر کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں جس کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی کے خلاف کوئی بھی یہاں تک کے سی آر اور کے ٹی آر بھی نازیبا ریمارک کرتے ہیں تو ان کی بھی زبان کاٹ دی جائیگی۔ حیدرآباد امن کا گہوارہ ہے۔ حیدرآباد کے برانڈ امیج پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ کوشک ریڈی۔ اے گاندھی کا معاملہ حیدرآباد کو نقصان پہنچانے بالخصوص گنیش تہوار سبوتاج کرنے کی سازش ہے۔ بی آر ایس مسئلہ کو طول دیتے ہوئے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہی ہے۔ جگاریڈی نے کہا کہ پارٹی تبدیل کرنے والے ارکان اسمبلی کو کھنڈوا پہنانے کی تہذیب و روایت متحدہ آندھر اپردیش میں نہیں تھی۔ علحدہ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد نئی روایت کا کے سی آر نے آغاز کیا ہے۔ 2014 تا 2018ء تک کانگریس کے 4 ارکان پارلیمنٹ، 25 ارکان اسمبلی، 18 ارکان قانون ساز کونسل کو بی آر ایس میں شامل کیا گیا۔ اس وقت بی آر ایس قائدین خاموش کیوں تھے۔ پارٹی تبدیل کرنے والوں کو کے سی آر نے وزارت میں شامل کیا تھا۔ کانگریس لیجسلیچر پارٹی کو کے سی آر نے بی آر ایس میں ضم کرایا تھا۔ جگاریڈی نے کے ٹی آر کو مشورہ دیا کہ وہ تاریخ کا مطالعہ کریں جس دن کے سی آر چیف منسٹر بن گئے اسی دن سیاسی معیارات کا خاتمہ ہوگیا۔ بی جے پی کی ہدایت پر کے سی آر نے کانگریس کی یپٹھ میں خنجر گھونپا تھا۔2