چیف منسٹر کی دعوت افطار کے بائیکاٹ کی مہم میں شدت

   

مسلمانوں سے وعدوں کی عدم تکمیل کا الزام، حکومت سے اظہار ناراضگی کیلئے بائیکاٹ ضروری: عثمان محمد خاں
حیدرآباد۔18 ۔ اپریل (سیاست نیوز) کانگریس پارٹی نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی دعوت افطار کے بائیکاٹ کی مہم میں شدت پیدا کردی ہے۔ پردیش کانگریس کمیٹی کے آرگنائزنگ سکریٹری عثمان محمد خاں نے علماء و مشائخین ، دانشوروں اور عام مسلمانوں سے اپیل کی کہ مسلمانوں کے ساتھ کئے گئے وعدوں کی تکمیل میں ناکامی پر بطور احتجاج چیف منسٹر کی دعوت افطار کا بائیکاٹ کریں تاکہ حکومت کو یہ احساس ہو کہ مسلمان ناراض ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2014 ء برسر اقتدار آنے کے بعد کے سی آر نے مسلمانوں کے ساتھ کئی وعدے کئے تھے ۔ انتخابی مہم کے دوران کے سی آر نے ریاست کے تمام اوقافی اراضیات کو وقف بورڈ کے حوالے کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ کے سی آر نے وقف اراضیات پر حکومت کے مقدمات واپس لینے کا تیقن دیا تھا لیکن برسر اقتدار آتے ہی اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے بجائے انہیں تباہ کرنے کی مہم شروع ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ علماء نے کے سی آر کو سیکولر قرار دیتے ہوئے تائید کی تھی لیکن کے سی آر نے مرکز میں بی جے پی کے ہر فیصلہ کی تائید کی۔ صدر جمہوریہ اور نائب صدر کے الیکشن کے علاوہ نوٹ بندی ، طلاق ثلاثہ اور کشمیر سے دفعہ 370 کی برخواستگی میں ٹی آر ایس نے بی جے پی کی تائید کی ۔ اسلامک سنٹر کی تعمیر ، وقف بورڈ کو جوڈیشل پاور ، اجمیر میں رباط کی تعمیر ، درگاہ حضرت جہانگیر پیراںؒ کی ترقی اور آلیر انکاؤنٹر کی تحقیقات آج نہیں کی گئیں۔ اقلیتی ادارے تقررات کے بغیر خالی ہیں اور اقلیتی اسکیمات پر عمل آوری ٹھپ ہوچکی ہے۔ عثمان محمد خاں نے کہا کہ 12 فیصد مسلم تحفظات کے وعدے سے انحراف کرلیا گیا۔ ر