ایک چیف منسٹر کے انتخاب پر 6+1 چیف منسٹرس دستیاب ، کارگذار صدر بی آر ایس کا بیان
حیدرآباد۔/10 جنوری، ( سیاست نیوز) اینٹی کرپشن بیورو تحقیقات کا سامنا کررہے تلنگانہ اپوزیشن قائد و بی آر ایس کے کارگذار صدر کے ٹی راما راؤ نے ریاستی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ چیف منسٹر کے افراد خاندان کے اختیارات اور اقدامات پر کے ٹی آر نے سوالات اٹھائے اور سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ میں ایک چیف منسٹر کے انتخاب پر زائد 6 چیف منسٹر 6+1 حاصل ہوئے ہیں۔ انہوں نے ریونت ریڈی کے بھائی تروپتی ریڈی پر سخت تنقید کرتے ہوئے انہیں وقارآباد کے چیف منسٹر سے مخاطب کیا ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ آج تبدیلی کے نام پر کانگریس جو کھیل کھیل رہی ہے اور جو تماشہ کیا جارہا ہے عوام اس کا بخوبی نظارہ کررہے ہیں ۔ کانگریس نے جو تبدیلی کا نعرہ دیا تھا اور کے سی آر خاندان کی اجارہ داری کی دہائی دی تھی آج ریونت کے افراد خاندان کی حرکتوں کو دیکھتے ہوئے عوام تقابل کررہے ہیں۔ بی آر ایس کارگذار صدر نے کہا کہ دھوپ میں اسکولی بچوں کے ذریعہ پریڈ کروائی گئی اور پولیس کے قافلہ کے ساتھ تروپتی ر یڈی کا استقبال کیا گیا ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ تروپتی ر یڈی کم از کوئی پنچایت راج کے وارڈ ممبر تک نہیں ہیں اور انہیں اس طرح سرکاری ٹھاٹ باٹ فراہم کیا جارہا ہے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ چیف منسٹر تو ایک ہے لیکن ایک کے بدلے مزید 6 زائد حاصل ہوگئے ہیں جو 6+1 کا حساب برابر کررہے ہیں۔ کے ٹی آر نے ریاست میں خاندانی اجارہ داری پر سخت تنقید کی ۔ کے ٹی آر نے ریونت ریڈی کے افراد خاندان پر شخصی حملے کئے اور انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ع