تلنگانہ ہائی کورٹ کے فیصلہ کو چیالنج، لوک سبھا انتخابات کی تقریر میں ہتک عزت کی شکایت
حیدرآباد۔ 7 ستمبر (سیاست نیوز) بی جے پی کے تلنگانہ یونٹ نے چیف منسٹر کے خلاف ہتک عزت کے معاملہ کو سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تلنگانہ ہائی کورٹ نے 2024 لوک سبھا انتخابات کے دوران چیف منسٹر ریونت ریڈی کی تقریر کے خلاف بی جے پی کی جانب سے دائر کردہ ہتک عزت کے مقدمہ کو کالعدم کردیا تھا۔ بی جے پی نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیالنج کیا ہے۔ امید کی جارہی ہے کہ چیف جسٹس بی آر گوائی، جسٹس کے ونود چندرن اور جسٹس اتل ایس چندورکر پر مشتمل بنچ 8 ستمبر کو سماعت کرے گا۔ تلنگانہ ہائی کورٹ نے ریونت ریڈی کی درخواست پر یکم اگست کو حیدرآباد کی مقامی عدالت میں زیر دوران مقدمہ کو کالعدم کردیا تھا۔ بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری نے مئی 2024 کو چیف منسٹر کے خلاف شکایت درج کی جس میں الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے 4 مئی کو انتخابی مہم کے دوران بی جے پی کے خلاف اہانت آمیز اور اشتعال انگیز تقریر کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ تھا کہ اگر بی جے پی برسر اقتدار آتی ہے تو وہ تحفظات کو ختم کردے گی۔ گزشتہ سال اگست میں ٹرائل کورٹ نے ریونت ریڈی کے خلاف مقدمہ درج کیا جو آئی پی سی کی دفعہ 125 اور عوامی نمائندگان قانون 1951 کے تحت تھا۔ قانون کی دفعہ 125 کے تحت مختلف طبقات میں نفرت پیدا کرنے پر کارروائی کی جاسکتی ہے۔ ٹرائل کورٹ کے فیصلہ کو ریونت ریڈی نے ہائی کورٹ میں چیالنج کیا جس میں کہا گیا کہ سیاسی مقصد براری کے تحت یہ مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی تقاریر ہتک عزت کے تحت نہیں آتیں۔ تلنگانہ ہائی کورٹ نے ریونت ریڈی کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے مقدمہ کو کالعدم کردیا تھا۔ بی جے پی نے اس فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چیالنج کیا ہے اور سیاسی حلقوں کی نظریں 8 ستمبر کو چیف جسٹس آف انڈیا کی سماعت پر ٹکی ہیں۔ 1