دھان کی بجائے متبادل فصلوں کو ترجیح دینے کا مشورہ ، مونگ پھلی اور دالوں کے معاوضہ پر کسانوں سے بات چیت
حیدرآباد۔2 ۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے کسانوں کو مشورہ دیا کہ وہ صرف دھان کی کاشت پر انحصار کئے بغیر ایسی فصلوں پر توجہ دیں جن کی مارکٹ میں مانگ ہے۔ انہوں نے دھان کے متبادل کے طور پر مونگ پھلی ، کپاس ، ماش ، چنا اور مونگ دال کی کاشت کرنے کسانوں کو صلاح دی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ تمام کسان صرف ایک فصل کی کاشت کے ذریعہ مشکلات سے دوچار ہونے کی بجائے متبادل فصلوں پر توجہ مبذول کریں جن سے بہتر آمدنی حاصل ہو جاسکتی ہے ۔ گدوال کے دورہ سے واپسی کے دوران چیف منسٹر نے ونپرتی پبیر منڈل میں رنگا پور اور کتہ کوٹا منڈل میں ولیم کنڈہ گرام پنچایت حدود میں اچانک مختلف کھیتوں میں پہنچ کر کسانوں سے ملاقات کی۔ انہوں نے مونگ پھلی اور مونگ دال کی فصلوں کا معائنہ کیا اور وہاں موجود کسانوں سے امدادی قیمت کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ رنگا پور گاؤں میں اپنے قافلہ کو روک کر چیف منسٹر سڑک سے پیدل چلتے ہوئے مہیشور ریڈی نامی کسان کے کھیت میں پہنچے جہاں مونگ کی فصل کی کاشت کی گئی تھی۔ راملو نامی ایک اور کسان کی فصل کا بھی چیف منسٹر نے معائنہ کیا۔ چیف منسٹر نے کسانوں سے مونگ پھلی اور مونگ کی امدادی قیمت اور مارکٹ کی قیمت کے بارے میں سوال کیا۔ مونگ کیلئے فی ایکر 8 سے 12 کنٹل پیداوار ہوتی ہے اور ایم ایس پی کی قیمت فی کنٹل 6300 ہے جبکہ مارکٹ کی قیمت 8000 روپئے وصول ہوتی ہے۔ مونگ پھلی کیلئے 10 سے 15 کنٹل پیداوار ہوتی ہے جبکہ اقل ترین امدادی قیمت 5550 روپئے ہے اور مارکٹ کی قیمت 7000 روپئے سے زائد ہے ۔ چیف منسٹر نے کتہ کوٹا منڈل میں سڑک کے کنارہ دھان کے کسانوں کا معائنہ کیا۔ وینکیا نامی کسان نے فصل کی تفصیلات سے واقف کرایا ۔ چیف منسٹر نے دھان کی فصل کیلئے موجود سہولتوں کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ انہوں نے برقی اور پانی کی سربراہی کے بارے میں سوالات کئے ۔ چیف منسٹر کے اچانک کھیتوں میں پہنچ جانے سے اطراف و اکناف کے کسان اور قبائلی جمع ہوگئے اور چیف منسٹر کے ساتھ تصویر کھچوائی ۔ چیف منسٹر نے کسانوں کو مشورہ دیا کہ وہ ایسی فصلوں کو ترجیح دیں جن کا مارکٹ میں ڈیمانڈ ہے۔ انہوں نے وزیر زراعت نرنجن ریڈی کو اس سلسلہ میں کسانوں میں شعور بیداری کی ہدایت دی۔ چیف منسٹر کے ہمراہ وزیر زراعت نرنجن ریڈی ، وزیر اکسائز سرینواس گوڑ ، ارکان مقننہ جی وینکنا ، اے وینکٹیشور ریڈی ، ایم جناردھن ریڈی ، جئے پال یادو ، دیاکر ریڈی ، پی نریندر ریڈی ، جی بالراجو ، ہرش وردھن ریڈی ، سابق رکن پارلیمنٹ ایم جنگنادھم ، ضلع کلکٹر شیخ یسین باشاہ کے علاوہ محکمہ زراعت کے اعلیٰ عہدیدار موجود تھے۔ ر