چیف منسٹر کے سی آر کا دورہ بانسواڑہ ، ترقیاتی کاموں کیلئے 50 کروڑ کی منظوری

   

تما پور کی مندر کو 2 کلو کا طلائی تاج بھینٹ کیا، مندر کی ترقی کیلئے مزید 7 کروڑ کی اجرائی

حیدرآباد۔یکم ؍ مارچ، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے بانسواڑہ اسمبلی حلقہ میں ترقیاتی کاموں کیلئے چیف منسٹر خصوصی فنڈ سے 50 کروڑ روپئے منظور کئے ہیں۔ کے سی آر نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ فوری طور پر فنڈز جاری کریں۔ انہوں نے مقامی رکن اسمبلی و اسپیکر اسمبلی پوچارم سرینواس ریڈی سے خواہش کی کہ وہ مقامی عوام کی ضرورت کے مطابق ترقیاتی کام انجام دیں۔ چیف منسٹر نے آج بانسواڑہ کا دورہ کیا جہاں کاماریڈی ضلع کے بیرکور منڈل کے موضع تما پور میں واقع تروملا وینکٹیشور سوامی مندرکے کلیان اتسوم میں شرکت کی۔ کے سی آر نے مندر کی ریٹیننگ وال کی تعمیر اور دیگر زیر التواء کاموں کیلئے7 کروڑ روپئے منظور کئے۔ چیف منسٹر سابق میں مندر کی ترقی کیلئے 23 کروڑ جاری کرچکے ہیں۔ تما پور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہاکہ متحدہ آندھرا پردیش کے حکمرانوں نے بانسواڑہ میں آبی ضرورتوں کی تکمیل کیلئے 50 ٹی ایم سی صلاحیتوں کے دیونورو پراجکٹ کو نظرانداز کردیا تھا۔ برخلاف اس کے 30 ٹی ایم سی صلاحیت کے سنگور پراجکٹ کی تکمیل کی۔ اس پراجکٹ سے بانسواڑہ کی مکمل آبی ضرورتوں کی تکمیل نہیں ہوتی۔ سنگور کے پانی کو حیدرآباد کے لئے منتقل کیا گیا تاکہ پینے کے پانی کا مسئلہ حل ہوجائے۔ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد ہم نے مستقبل میں کسانوں کو کسی بھی ناانصافی سے بچانے کیلئے مساعی کی اور کالیشورم پراجکٹ مکمل کیا گیا۔ کونڈہ پوچماں ساگر سے نظام ساگر کو پانی سربراہ کیا گیا جس کے نتیجہ میں مستقبل میں پانی کی کوئی قلت نہیں ہوگی۔چیف منسٹر نے پوچارم سرینواس ریڈی کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ وہ عوام میں مقبول ہیں اور تلنگانہ تحریک کے دوران رکن اسمبلی سے استعفی پیش کردیا تھا۔ ہم سرینواس ریڈی کو چھوڑیں گے نہیں اور وہ بانسواڑہ کی عوام کی خدمت کرتے رہیں گے۔ چیف منسٹر کے سی آر اپنی شریک حیات شوبھا کے ہمراہ ہیلی کاپٹر سے بانسواڑہ پہنچے۔