چیف منسٹر کے سی آر کا وزراء اورپارٹی قائدین کے ساتھ ہنگامی اجلاس

,

   

وسط مدتی انتخابی تیاریوں کی قیاس آرائیاں ؟ پارٹی قائدین کو متحرک ہوجانے اور عوام سے رابطے میں رہنے کی ہدایت
حیدرآباد ۔ 19 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز) : چیف منسٹر کے سی آر نے آج اپنے فارم ہاوز میں وزراء پارٹی کے اہم قائدین اور عہدیداروں کا ایمرجنسی اجلاس طلب کرکے ریاست اور قومی مسائل کا جائزہ لیا ۔ مرکزی حکومت کے خلاف احتجاجی مہم شروع کرنے اور پارٹی کیڈر کو کسی بھی حالت کا سامنا کرنے تیار رہنے کی ہدایت دی گئی ۔ ریاست میں وسط مدتی انتخابات کی قیاس آرائیوں کے درمیان چیف منسٹر کی جانب سے طلب کردہ ایمرجنسی اجلاس سیاسی حلقوں میں موضوع بن گیا ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ سیاسی حکمت عملی کے ماہر پرشانت کشور نے ریاست کی تازہ صورتحال اور فوری انتخابات کا انعقاد کرنے پر ٹی آر ایس کی کارکردگی اس کی رپورٹ پیش کرنے کے بعد وزراء اور ٹی آر ایس کے ارکان اسمبلی کی کارکردگی پر عوامی نبض ٹٹولتے ہوئے چیف منسٹر کو رپورٹ پیش کی ہے ۔ جس کے بعد ہی چیف منسٹر نے اسمبلی میں 80 ہزار سے زائد جائیدادوں پر تقررات اور 11 ہزار سے زائد کنٹراکٹ ایمپلائز کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کا اعلان کیا جو انتخابی حکمت عملی کا حصہ تصور کیا جارہا ہے ۔ چیف منسٹر کے فارم ہاوز سے ٹیلی فون کال ملتے ہی تمام وزراء بھاگے دوڑے فارم ہاوز پہونچے جن میں ہریش راؤ ، سبیتا اندرا ریڈی ، ای دیاکر راؤ ، وی پرشانت ریڈی ، سرینواس گوڑ ، جگدیش ریڈی ، اندرا کرن ریڈی ، گنگولہ کملاکر ، کے ایشور ، رکن راجیہ سبھا سنتوش کمار ، رکن کونسل کے کویتا کے علاوہ دوسرے وزراء اور قائدین کے ساتھ چیف سکریٹری سومیش کمار اور دیگر محکمہ جات کے عہدیدار موجود تھے ۔ ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ چیف منسٹر انتخابی تیاریوں کے ساتھ قومی سطح پر کانگریس اور بی جے پی کا متبادل تیار کرنے کی دوبارہ سرگرمیاں شروع کرنے کا فیصلہ کرچکے ہیں ۔ چیف منسٹر اپنی مہم کا بہت پہلے آغاز کرچکے تھے تاہم پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر اس میں وقفہ دیا تھا ۔ پانچ ریاستوں میں کانگریس کا ناقص مظاہرہ رہا ہے ۔ بی جے پی چار ریاستوں میں اپنا اقتدار برقرار رکھنے میں کامیاب ہوگئی ۔ پنجاب میں اقتدار حاصل کرنے والی عام آدمی پارٹی و چار ریاستوں میں اقتدار کو برقرار رکھتے ہوئے جوش میں رہنے والی بی جے پی نے تلنگانہ اور جنوبی ہند پر خصوصی توجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جس کے بعد ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھنے کے بجائے سرگرم ہوجانے کا چیف منسٹر نے فیصلہ کیا ہے ۔ پارٹی کے ارکان اسمبلی کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ بیروزگار نوجوانوں کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے اپنے اپنے اسمبلی حلقوں میں مفت کوچنگ سنٹرس کا آغاز کریں اور ساتھ ہی حکومت کے فلاحی اسکیمات سے عوام کو بھر پور فائدہ پہونچاتے ہوئے ان اسکیمات کی زیادہ سے زیادہ تشہیر کریں ۔ زیر التواء ترقیاتی پراجکٹس کی عاجلانہ تکمیل پر خاص توجہ دیں۔ ن