خود کو فارم ہاوز یا پرگتی بھون تک محدود رکھنے کا سلسلہ ترک ‘ اضلاع کے دورے اور اپوزیشن سے بھی ملاقاتیں
حیدرآباد۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راو اب ریاست کی سیاسی صورتحال اور عوامی احساساست کو پیش نظر رکھتے ہوئے اپنے کام کرنے کے انداز میں تبدیلی لا رہے ہیں۔ چیف منسٹر پر مسلسل یہ تنقیدیں ہوتی رہی ہیں کہ وہ خود کو پرگتی بھون یا پھر اپنے فارم ہاوز تک محدود رکھتے ہیں۔ عوام یا عوامی نمائندوں سے ان کا کوئی رابطہ نہیں ہوتا ۔ تاہم اب انہوں نے اپنے طرز کارکردگی میں تبدیلی پیدا کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ تبدیلی اب بتدریج دکھائی بھی دے رہی ہے ۔ سمجھا جا رہا ہے کہ انہوں نے مختلف ذرائع سے جو معلومات حاصل کی تھیں اس کی اور اپنے معتبر سیاسی مشیروں سے مشورہ کے بعد اپنے کام کاج میں تبدیلی پیدا کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ریاست میں عام طور پر تمام سیاستدان اور خاص طور پر ٹی آر ایس کے قائدین اب ایک نئے کے سی آر کو دیکھ رہے ہیں۔ کے سی آر نے اب عوام یا عوامی نمائندوں سے دوریوں کو ختم کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے اور اسی کے ایک حصے کے طور پر انہوں نے گدشتہ دنوں کانگریس پارٹی کے ارکان اسمبلی سے پرگتی بھون میں ملاقات کی ہے ۔ اب تک کا جو عام تاثر تھا وہ یہ تھا کہ کئی اہم امور پر نمائندگی کیلئے چیف منسٹر خود ٹی آر ایس کے ارکان اسمبلی سے بھی ملاقات نہیں کرتے ۔ انہوں نے کبھی اہم مسائل پر کل جماعتی اجلاس بھی منعقد نہیں کیا تھا اور نہ ہی اضلاع کے دورے کئے تھے ۔ کے سی آر نے بحیثیت چیف منسٹر اپنی پہلی معیاد میں یہی طریقہ اختیار کیا تھا اور دوسری معیاد میں بھی اسے جاری رکھا تھا ۔ اس وجہ سے پارٹی حلقوں میں یہ احساس پیدا ہونے لگا تھا کہ عوام میں ناراضگی پیدا ہو رہی ہے ۔ عوام کے سی آر کے طرز کارکردگی کو پسند نہیں کر رہے ہیں۔ انہیں اندیشہ تھا کہ اس کے نتیجہ میں حکومت مخالف جذبات میں شدت پیدا ہوسکتی ہے ۔ ساتھ ہی چونکہ ریاست میں بی جے پی اپنے قدم جمانے کی جدوجہد کر رہی ہے اور کسی موقع کو گنوانے تیار نہیں ہے ۔ تمام حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے کے سی آر نے اپنے طرز عمل میں تبدیلی لانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ وہ چاہتے ہیں کہ ان پر ہونے والی تنقیدوں کا کوئی موقع نہ رہے ۔ سابق میں کئی مواقع پر کانگریس ارکان اسمبلی سے ملاقات سے گریز کرنے والے چیف منسٹر نے جمعہ کو فوری ان سے ملاقات کی حامی بھری تھی ۔ کے سی آر نے حالیہ وقتوں میں اضلاع کے دورے بھی شروع کئے ہیں اور انہیں جاری رکھیں گے ۔ وہ عوام سے راست رابطے کرنے کیلئے ترقیاتی کاموں کا پلے پرگتی اور پٹنا پرگتی پروگراموں کے دوران از خود معائنہ کرینگے ۔ دس روزہ پروگرامس کے دوران کے سی آر مختلف اضلاع کے دورے کرسکتے ہیں۔ نوٹ کرنے والی بات یہ ہے کہ وزیر فینانس ہریش راو کے سی آر کے طرز کارکردگی میں تبدیلی لانے میں سرگرم رول ادا کر رہے ہیں۔ حالانکہ یہ تاثر تھا کہ کے سی آر خود ہریش راو سے بھی ناراض ہیں ۔ تاہم کابینہ میں دوبارہ شمولیت کے بعد ہریش راو ایک بار پھر کے سی آر سے قریب ہوچکے ہیں اور وہ چیف منسٹر کے پروگرامس میں اہم رول ادا کر رہے ہیں۔ سدی پیٹ میں کلکٹریٹ کامپلکس کے افتتاح کے موقع پر کے سی آر نے ہریش راو کی ستائش بھی کی تھی ۔