چیف منسٹر کے قافلہ کو کاکتیہ یونیورسٹی کے طلبہ نے روک دیا

   


ماحول کشیدہ ، چیف منسٹر کے خلاف نعرے، طلبہ کی گرفتاریاں
حیدرآباد: چیف منسٹر کے چندر شیکھرراؤ کے دورہ ورنگل کے موقع پر اس وقت ہلکی کشیدگی پیدا ہوگئی جب کاکتیہ یونیورسٹی جوائنٹ ایکشن کمیٹی سے وابستہ طلبہ نے چیف منسٹر کے قافلہ کو روکنے کی کوشش کی۔ سرکاری مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کیلئے اعلامیہ جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے طلبہ نے چیف منسٹر کے قافلہ کو روک دیا اور کے سی آر ڈاؤن ڈاؤن ، خبردار کے سی آر جیسے نعرے لگائے ۔ پولیس نے فوری حرکت میں آتے ہوئے احتجاجی طلبہ کو حراست میں لے لیا ۔ چیف منسٹر ورنگل کلکٹریٹ کامپلکس کی عمارت کے افتتاح کیلئے جارہے تھے کہ راستہ میں انہیں طلبہ کے احتجاج کا سامنا کرنا پڑا ۔ چیف منسٹر کے دورہ کے موقع پر سخت ترین حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے اور پولیس کو اندیشہ تھا کہ کاکتیہ یونیورسٹی کے طلبہ احتجاج کریں گے ۔ احتجاج کو روکنے کیلئے پولیس نے خصوصی حکمت عملی تیار کی تھی ، باوجود اس کے طلبہ چیف منسٹر کے قافلہ تک پہنچ گئے۔ طلبہ کے اس غیر متوقع احتجاج پر پولیس حلقوں میں حیرت کا اظہار کیا جارہا ہے۔ یونیورسٹی کے ایک طالب علم کی خودکشی کے بعد سے طلبہ میں ناراضگی کا ماحول ہے ۔ پولیس کی سخت چوکسی کے باوجود طلبہ کا احتجاج سیاسی حلقوں میں بحث کا موضوع بن چکا ہے ۔ پولیس نے کئی طلبہ قائدین کو احتیاطی طور پر گھروں میں محروس کردیا تھا ۔ باوجود اس کے طلبہ کا چیف منسٹر کے قافلہ تک پہنچ جانا سیکوریٹی میں کوتاہی کو ظاہر کرتا ہے۔ واضح رہے کہ حال ہی میں وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ کے دورہ کے موقع پر طلبہ نے اسی طرح احتجاج منظم کیا تھا۔