ہیمانشو کی کیشو نگر میں سرکاری اسکول کی مدد، دو دن سے محکمہ جات کی ہلچل اور ترقیاتی کام
حیدرآباد۔/12جولائی، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر کے سی آر کے پوترے ہیمانشو ہیں‘ کوئی مذاق تھوڑی ہے۔ شہر کے مضافاتی علاقہ کیشو نگر میں آج عوام کی زبان پر بس یہی سوال تھا کہ آخر کس کی آمد ہے کہ گاؤں کی حالت دلہن کی طرح ہوچکی ہے۔ یہ دراصل کسی وی وی آئی پی کا دورہ نہیں تھا بلکہ چیف منسٹر کے سی آر کے پوترے ہیمانشو کی آمد پر سرکاری محکمہ جات کی ہلچل تھی۔ ہیمانشو ‘ کے ٹی آر کے فرزند ہیں وہ عوامی خدمت کے نام پر پہلی مرتبہ کسی تقریب میں دکھائی دیئے اور ان کے انداز سے صاف ظاہر ہورہا تھا کہ وہ سیاسی میدان میں قدم رکھنے کیلئے تیار ہیں۔ ہیمانشو جو رائے درگم کے خواجہ گوڑہ میں واقع اوکریچ انٹر نیشنل اسکول کے طالب علم ہیں‘ اسی علاقہ میں واقع منڈل پریشد پرائمری اسکول کیشو نگر میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی کیلئے اپنے اسکول کے طلبہ سے سرویس فنڈ جمع کیا اور تقریباً ایک کروڑ روپئے کے صرفہ سے سرکاری اسکول میں بنیادی سہولتیں فراہم کی گئیں۔ ہیمانشو سہولتوں کا افتتاح کرنے آج وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی کے ساتھ پہنچے۔ گذشتہ دو دنوں سے سرکاری محکمہ جات علاقہ میں سرگرم ہوگئے اور اسکول کے اطراف جنگی خطوط پر سڑک تعمیر کردی گئی اور کچرے کی صفائی کے ذریعہ علاقہ کو انتہائی شفاف بنادیا گیا۔ مقامی عوام کو اس بات پر حیرت تھی کہ آخر کس کی آمد ہونے والی ہے۔ ہیمانشو آج وی آئی پی قافلہ کی طرح سرکاری اسکول پہنچے اور طلبہ سے ملاقات کی۔ ہیمانشو نے کہاکہ اس کام میں انہیں والد کی مکمل مدد حاصل رہیر
اوکریچ اسکول کے طلبہ کمیونٹی ایکسیس سرویس کے تحت سرکاری اسکول کے بچوں کو تعلیم دیتے ہیں۔ انہوں نے اسکول کی ابتر صورتحال کو بہتر بنانے کی ٹھان لی اور ہیمانشو نے مختلف پروگراموں کے ذریعہ طلبہ سے 90 لاکھ روپئے جمع کئے جس کے تحت سرکاری اسکول میں تعمیر و مرمت کے کاموں کے علاوہ زائد کلاس رومس کی تعمیر، نئے بنچس کی فراہمی اور دیگر انفرااسٹرکچر سہولتیں فراہم کی گئیں۔ اسکول کے احاطہ میں نئے فلورنگ کی گئی اور شجرکاری کے ذریعہ اندرونی اور بیرونی حصہ کو خوبصورت بنایا گیا۔ بلدی حکام گذشتہ 24 گھنٹوں سے سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے علاوہ صحت و صفائی کے کاموں میں مصروف تھے۔ کاموں کی تکمیل پر ایسا محسوس ہورہا تھا جیسے یہ کسی وی آئی پی علاقہ سے کم نہیں ہے۔ ہیمانشو نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب وہ پہلی مرتبہ اسکول پہنچے تو ان کی آنکھ میں آنسو آگئے کیونکہ طلبہ کیلئے صحیح ڈھنگ کے واش روم بھی نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کیلئے بنچس کا مناسب انتظام نہیں تھا، اس حالت کو دیکھنے کے بعد انہوں نے سرویس فنڈ کے تحت رقومات جمع کرتے ہوئے سہولتیں فراہم کرنے کا فیصلہ کیا۔ ہیمانشو نے کہا کہ میں آج پہلی مرتبہ کسی تقریب سے خطاب کررہا ہوں۔ انہیں خطاب کرتے ہوئے اجنبیت کا احساس نہیں ہے اور وہ اپنے خاندان کے درمیان محسوس کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ گذشتہ ایک سال سے کاموں کی نگرانی کررہے ہیں۔ ہیمانشو نے کہا کہ چیف منسٹر کے پوترے کے ناطے وہ کچھ بھی کرسکتے ہیں ایسا ہرگز نہیں ہے، میں کوئی بہتر کام انجام دینے میں یقین رکھتا ہوں۔ اسکول کی ابتر صورتحال سے مجھے تکلیف پہنچی تھی۔ انہوں نے کہا کہ 4 بڑے پروگراموں کے ذریعہ 40 لاکھ کی رقم جمع کی گئی باقی رقم طلبہ نے اپنے طور پر جمع کی ہے۔ ہیمانشو نے کہاکہ اس کام میں انہیں والد کی مکمل مدد حاصل رہی۔ر