چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ کی دہلی آمد، وزیراعظم سے ملاقات متوقع

,

   

ایرپورٹ پر اخباری نمائندوں نے گھیر لیا۔ ’دشا‘ عصمت ریزی واقعہ پر سوالات کی بوچھاڑ
حیدرآباد۔3ڈسمبر(سیاست نیوز) چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ دہلی پہنچ گئے ہیں اور کہا جا رہاہے کہ وہ دہلی میں وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران مختلف امور پر تبادلہ خیال کریں گے اور وزیر اعظم سے اس بات کی درخواست کریں گے کہ ریاست تلنگانہ میں آئی آئی ایم کی منظوری کو فوری منظوری فراہم کی جائے کیونکہ شہر حیدرآباد اور اس کے اطراف کے علاوہ اضلاع میں بھی تعلیم کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔ چیف منسٹر کے دورۂ دہلی کے سلسلہ میں حکومت کی جانب سے یہ ادعا کیا جا رہاہے کہ حکومت تلنگانہ ریاست کے مفادات کے تحفظ کیلئے مرکزی حکومت سے عدم ٹکراؤ کی پالیسی اختیار کئے ہوئے ہے اور کہا جا رہاہے کہ چیف منسٹر کے دورہ کے دوران وزیر اعظم سے ملاقات اور آئی آئی ایم حیدرآباد کے قیام کی منظوری کے علاوہ اب تک کی جانیو الی نمائندگیوں پر تبادلہ خیال کئے جانے کا امکان ہے۔ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے دہلی پہنچتے ہی انہیں ائیرپورٹ پر عجیب و غریب صورتحال کا سامنا کرنا پڑا جہاں میڈیا کے نمائندوں کی بڑی تعداد نے انہیں گھیر لیا اور سوالات کی بوچھاڑ کردی لیکن چیف منسٹر نے کسی بھی میڈیا کے نمائندہ کے سوال کا جواب نہیں دیا بلکہ تمام سوالات کو نظر انداز کرتے ہوئے سیکیوریٹی کے دائرہ میں ائیر پورٹ سے روانہ ہوگئے۔ چیف منسٹر تلنگانہ سے ’’دشا‘‘ عصمت ریزی اور قتل کے معاملہ میں کئے جانے والے سوالات کے سلسلہ میں جواب نہ دیئے جانے پر ذرائع ابلاغ اداروں کی جانب سے اس بات کا انکشاف کیا گیا کہ دہلی میں ایک انتہائی اہم شخصیت کی تقریب میں شرکت کیلئے مسٹر کے چندر شیکھرراؤ دہلی پہنچے ہیں جبکہ ریاستی حکومت کی جانب سے یہ کہا جا رہاہے کہ کے سی آر مرکزی حکومت سے نمائندگی اور ریاستی حکومت کو حاصل ہونے والے حصہ کے لئے نمائندگی کرنے گئے ہیں۔چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ حیدرآباد سے دہلی روانہ ہونے کی اطلاع کے ساتھ ہی قومی ذرائع ابلاغ اداروں کے نمائندے اندرا گاندھی ائیر پورٹ نئی دہلی پہنچ گئے جہاں مسٹر راؤ پہنچنے والے تھی لیکن انہیں اس وقت حیرت ہوئی جب وہ ائیر پورٹ سے اپنی گاڑی میں سوار ہونے کے لئے ائیر پورٹ سے باہر نکلے جہاں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے انہیںگھیر لیا اور دشا معاملہ کی تحقیقات اور چیف منسٹر کے دفتر تک 48 گھنٹے خاموشی کے سلسلہ میں استفسار کئے گئے اور دہلی آنے کا مقصد بھی پوچھا گیا لیکن انہوں نے کسی بھی سوال کا جواب نہیں دیااور وہاں سے روانہ ہوگئے ۔